پاکستان گندم درآمد اسکینڈل
پاکستان گندم درآمد اسکینڈل ایک تنازعہ ہے جو 2024 میں سامنے آیا ۔ اس اسکینڈل میں نگران کاکڑ حکومت کی طرف سے ملک میں گندم کا اضافی ذخیرہ ہونے کے باوجود گندم کی کافی مقدار کی درآمد شامل تھی۔ اس فیصلے سے مبینہ طور پر قومی خزانے کو 300 ارب روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا۔ [1][2]
پس منظر
ترمیمنگرانحکومت کے دوران اسٹریٹجک ذخائر کے لیے دس لاکھ ٹن گندم کی درآمدات کا خلاصہ تیار کیا گیا ۔ تاہم، حقیقت میں 2.778 ہزار ٹن گندم کا آرڈر دیا گیا تھا۔ [3] درآمد ستمبر 2023 سے مارچ 2024 تک ہوئی۔ [2] گندم درآمد کرنے کا فیصلہ نگراں حکومت کے دور میں لیا گیا تھا جو مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد بھی جاری رہا۔ [4]
کاشتکاروں پر اثرات
ترمیمگندم کی درآمدات مارکیٹ میں گندم کی کثرت کا باعث بنی، جس کی وجہ سے قیمتیں گر گئیں اور کسانوں کو اپنی پیداوار کو مناسب قیمت پر فروخت کرنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑی۔ [1] کسانوں کو 40 کلو گندم کے لیے 2,800 سے 3,000 روپے مل رہے تھے جبکہ 39,05 روپے کی امدادی قیمت کا وعدہ کیا گیا تھا۔ اس بحران کی وجہ سے، کسانوں نے لاہور اور پاکستان کے بہت سے دوسرے شہروں میں احتجاج کا سہارا لیا۔ [5]
ملک گیر احتجاج
ترمیمگندم کے بحران کے جواب میں، کسان اتحاد پاکستان نے اعلان کیا کہ ہزاروں کسان 10 مئی سے شروع ہونے والے ملک گیر مظاہروں میں حصہ لیں گے۔ [6][7] احتجاج کا مقصد حکومت کی جانب سے 3,900 روپے فی من کی کم از کم امدادی قیمت طے کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔[8]
تحقیقات اور ذمہ داری
ترمیماسکینڈل کی تحقیقات اور ذمہ داری کا تعین کرنے کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی۔ [1] کمیٹی نے متوقع قلت کی وجہ سے گندم کی درآمد کی اجازت دینے کے ذمہ داروں کی شناخت کے لیے حکام سے انٹرویو کرنا شروع کیا۔ [9] تحقیقات کی ابتدائی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا کہ گندم کی غیر ضروری درآمد کی ذمہ دار وفاقی ایجنسیاں ہیں۔ [2] مکمل رپورٹ تین دن میں حکومت کو پیش کی گئی۔ [10]
رد عمل
ترمیم- پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے گندم کے اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ [4][11] انہوں نے الزام لگایا کہ وفاقی حکومت کی انکوائری کمیٹی اس گھپلے میں ملوث بڑے کھلاڑیوں کو بچانے کی کوشش معلوم ہوتی ہے۔ [12]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ Web Desk (May 6, 2024)۔ "Pakistan Wheat Import Scandal: A Crisis of Accountability"۔ ARY NEWS
- ^ ا ب پ "Unnecessary wheat imports allegedly cause billions of rupees loss to the country"۔ May 2, 2024
- ↑ "Wheat import scandal: Evidence surfaces of importing 1m tonnes of wheat"
- ^ ا ب Imran Adnan (May 6, 2024)۔ "PTI calls for judicial commission to investigate wheat scandal"۔ The Express Tribune
- ↑ "Farmers announce nationwide protests as wheat import scandal explodes"۔ The Nation۔ May 6, 2024
- ↑ Muhammad Zahid (May 5, 2024)۔ "Farmers will protest across country from May 10: KI chairman"
- ↑ "Farmers announce nationwide protests in Pakistan amid wheat crisis"۔ Daily Pakistan Global۔ May 5, 2024۔ 07 مئی 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مئی 2024
- ↑ "Wheat scandal: PM Shehbaz suspends secretary food security"۔ The Nation۔ May 3, 2024
- ↑ Mubarak Zeb Khan (May 5, 2024)۔ "Analysis: The wheat import scam?"۔ DAWN.COM
- ↑ Web Desk (May 2, 2024)۔ "Wheat import scandal: Initial report 'reveals' shocking details"۔ ARY NEWS
- ↑ "PTI wants judicial commission on wheat scandal"۔ www.thenews.com.pk
- ↑ "PTI seeks judicial commission to probe mega wheat scandal"۔ May 6, 2024