پرميسل اوتاکار دوم
پرميسل اوتاکار 2 (چیک میں: Přemysl Otakar II král železný a zlatý) خاندان پرميسل کا پانچاں چیک بادشاہ اور فاتح تھا جو 1253 سے 1278 تک بوہیمیا کا بادشاہ رہا۔ پرميسل اوتاکار 2 1233 میں Městec Králové شہر میں پیدا ہوا [1] .اس کے والد کا نام واتسلاف 1 تها۔ اس زمانے میں پرميسل اوتاکار 2 مرکزی یورپ کا سب سے طاقتور بادشاہ اور عظیم فاتح تھا۔ ان کی حکومت میں سرزمین بوہیمیا، آسٹریا، اطالیہ اور سلوواکیہ کے کچھ علاقے شامل تھے۔ ان کے دور حکومت میں چیک بادشاھت کو خاصی وصعت ملی۔
پرميسل اوتاکار 2 Přemysl Otakar II král železný a zlatý | |
---|---|
1253 - 1278 | |
پیشرو | واتسلاف 1 |
جانشین | واتسلاف 2 |
نسل | واتسلاف 2 |
والد | واتسلاف 1 |
والدہ | Kunhuta Štaufská |
پیدائش | 1233 Městec Králové |
وفات | 1378 Suché Kruty |
فتوحات
ترمیمآسٹریا کے ڈیوک فردیریک 2 کی وفات کے بعد 1251 میں پرمیسل اوتاکار 2 نے فردیریک 2 کے بہن Margarete von Babenberg سے شادی کی اور انھوں نے شادی کے ذریعہ آسٹریا کو اپنے قبضے میں لے لیا۔[2] 1254 میں پرميسل اوتاکار 2 نے پرشیایی افواج کو شکست دی اور جنگ کے بعد انھوں نے پرشیا میں کالیننگراڈ تعمیر کیا۔ انھوں نے 1259 میں مجارستان کے بادشاہ کے خلاف جنگ کا آغاز کیا اور 1960 میں Kressenbrunn کے جنگ میں مجارستان کے بادشاہ بیلا کو شکست دی۔[3] جنگ کے بعد پرمیسل اوتاکار نے شاہ بیلا کے ساتھ امن معاہدہ کیا۔ انھوں نے اپنی بیوی کو طلاق دی اور شاہ بیلا کے پوتی سے شادی کی۔ بادشاہ بیلا کی وفات کے بعد ان کا بیٹا سٹیفان مجارستان کا بادشاہ بن گیا۔ 1271 میں انھوں نے پریمیسل اوتاکار پر حملہ کیا مگر چیک بادشاہ نے ان کو شکست دی اور مجارستان کے بڑی حصے پر قبضہ کر لیا۔ یورپ بادشاہ چیک بادشاہ کے سیاسی اثر سے ڈر گئے اور اسی وجہ سے انھوں نے ایک آسٹریائی بادشاہ کو مقدس روم کاشاہنشاہ متخب کیا۔ پرمیسل اتاکار نے اس انتخاب پر تنقید کی اور اس لیے انھوں 1278 میں آسٹریا پر حملہ کی۔ مگر وہ ایک لڑائی میں مارا گیا۔ پرمیسل اتاکار کی وفات کی وجہ سے چیکبدشاھت کا نظام بگڑ گیا۔ پرمیسل اتاکار کا مقبرہ پراگ میں مقدس ویٹوس کیتیڈرل میں واقع ہے۔[4]