عبد المجید پروین رقم
عبد المجید پروین رقم خط نستعلیق کے بہترین خطاط تھے۔ 1901ء میں ایمن آباد ضلع گجرانوالہ میں پیدا ہوئے۔ ان کے دادا اور والد بھی اچھے خوش نویس تھے۔ انھوں نے اپنی خداداد صلاحیت سے فن خوش نویسی میں ایک نئی طرز کی بنیاد رکھی جس کو لاہوری نستعلیق کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ آج ہر خطاط انہی کے طرز کی پیروی کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ علامہ محمد اقبال نے اپنے کلام کے تمام مجموعے پروین رقم سے لکھوائے۔ پروین رقم بڑے وجیہ، بااخلاق، باکردار اور خوش پوش تھے۔ آخری عمر میں تصوف کی طرف میلان ہوا اور سادہ زندگی شروع کی جس کے باعث صوفی کہلانے لگے۔ خطاطی اور تصوف میں ان کی صلاحیت شفاء الملک حکیم فقیر محمد چشتی نظام کے فنی مشوروں سے اور بھی چمک اٹھی۔ مولانا غلام رسول مہر نے ان کو ’’پروین رقم‘‘ کا خطاب دیا۔ ان کے صاحب زادے محمد اقبال بھی اپنے والد کے صحیح جانشین ثابت ہوئے۔ علامہ محمد اقبال کے مزار پر جو اشعار درج ہیں وہ ان کے فرزند کے تحریر کردہ ہیں۔ اس کے علاوہ مینار پاکستان پر نصب تختیاں بھی ان کے فرزند کے ہاتھ سے لکھی گئی ہیں۔ پروین رقم کا انتقال 4 اپریل 1946ء میں ہوا۔
عبد المجید پروین رقم | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1901ء ایمن آباد، گوجرانوالہ |
وفات | 4 اپریل 1946ء (44–45 سال) لاہور |
عملی زندگی | |
پیشہ | خطاط |
درستی - ترمیم |