پرکاش کور
پرکاش کور (19 ستمبر 1919 - 2 نومبر 1982) پنجابی، لوک گیت اور فلم گائکہ تھی۔ اس نے پشتو میں بھی کچھ لوک گیت گائے تھے۔ پرکاش کور بیسویں صدی کی پنجابی گلوکارہ تھی۔ پرکاش کور، سریندر کور اس کی ہم عصر گلوکارائیں تھیں۔
پرکاش کور | |
---|---|
پیدائشی نام | پرکاش کور |
پیدائش | 19 ستمبر 1919 [1] |
تعلق | لاہور، برطانوی ہند |
وفات | 2 نومبر 1982 | (عمر 63 سال)
اصناف | لوک گیت، فلمی |
پیشے | گائکہ، |
سالہائے فعالیت | 1940–1982 |
ابتدائی زندگی
ترمیمپرکاش کور کا جنم لاہور، برطانوی پنجاب میں 19 ستمبر 1919 کو ایک پنجابی خاندان میں ہوا۔ وہ پنجاب کی کوئل کہی جانے والی گائکہ سریندر کور کی بڑی بہن تھی۔۔ پرکاش کور کی چار بہنیں اور پانچ بھائی تھے۔ دونوان بہنوں سریندر اور پرکاش کا پہلا توا (گراموفون کا ریکارڈ)1943 میں آیا تھا جس کا گیت "ماواں تے دھیاں رل بیٹھیاں نی مائیں " بہت مشہور ہوا۔
زندگانی اور سُر کا سفر
ترمیمپرکاش سدھو کا جنم 1947 میں لاہور شہر میں گردیال سنگھ سدھو اور سوندر کور کے گھر ہوا۔ تقسیم کے وقت ماں باپ قتل ہو گئے اور پرکاش کو کو اس کے تایا گرمکھ سنگھ بچا کر دلی لے گئے۔ موتی باغ دلی کے سرکاری ودیا نکیتن اسکول سے ّپرکاش سدھو نے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔پرکاش کو بچپن ہی سے سنگیت اور سر سے پیار تھا، جس کے لیے اس نے کیرانا سنگیت گھرانہ آگرہ سے متعلق مشہور سنگیتکار جیون لال مٹو سے کلاسیکل سنگیت کی تربیت حاصل کی۔ اسی سلسلے میں اس نے پربھاکر (بیے) پریاگ یونیورسٹی الہ آباد سے اور وشارد (ایمے) پرچان کلا مرکز چنڈی گڑھ سے حاصل کی۔ اپنی رکارڈنگ گائیکی کی شروعات اس نے آل انڈیا دلی ریڈیو اسٹیشن سے کی جہاں اس نے چودہ برس کی عمر میں پہلا گیت گایا۔ اس کے بعد اسنے محمد رفیع، مہیندر کپور، آشا بھونسلے، شمشاد بیگم کے ساتھ کورس گائے۔
مشہور گیت
ترمیم٭میرے پلے پے گیا عملی
نی میں رو رو ہو گی کملی
٭میرا اشک لڈا چاندی دا
سر دکھدا سہرے جاندی دا
٭میں رہی تختے دے ہلے
توں ساری رات لبھدا رہا
٭تینوں ا جے کسے دی آئی
وے نت دا سی اپا مکّ جے
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "پنجابی لوک گیتاں دا پرکاش ونڈن والی-پرکاش کور"۔ اخذ شدہ بتاریخ Mar 18,2015