پنچولی
دلسکھ ایم پنچولی کراچی میں 1904 میں پیدا ہوئے لیکن ان کا آبائی شہر بمبئی تھا، جہاں وہ فلموں کی تقسیم کاری کرتے تھے۔
1931 میں جب ہندوستان کی پہلی بولتی فلم ’ عالم آراء ‘ بنی تو پنجاب میں اس کی تقسیم کاری کا فریضہ پنچولی کو سونپا گیا۔ لاہور آ کر انھوں نے نوکری چھوڑ دی اور ’ایمپائر ٹاکیز ڈسٹری بیوٹرز‘ کے نام سے اپنا ذاتی ادارہ کھول لیا۔
لاہور کے لکشمی چوک میں یہ پہلا فلمی دفتر تھا اور پنچولی کے رابطے بمبئی کی بڑی بڑی کمپنیوں سے تھے۔ پر بھات فلم کمپنی اور زنجیت مووی ٹون جیسے موّقر فلم ساز اداروں کے ساتھ ساتھ وہ آر کے او جیسی غیر ملکی کمپنیوں سے بھی فلمیں درآمد کرتے تھے اور جلد ہی ان کی ڈسٹری بیوشن کا کاروبار اتنا چل نکلا کہ انھوں نے مال روڈ پر اپنا فلم سٹوڈیو قائم کر لیا۔ پنجولی نے گل بکاولی، خزانچی، یملا جٹ، اورخاندان جیسی فلمیں بنائیں۔ شریں ف رہاد کے فلاپ ہونے کے بعد ان کے کرئیر کو شدید جھٹکا لگا۔ اور لاہور کی فلمی صنعت میں یہ ستارا ماند پڑ گیا۔