پوپ فرانسس اور بطریق کرل کا مشترکہ اعلامیہ

پوپ فرانسس اور پطریارک کیرِل کا مشترکہ اعلامیہ رومن کیتھولک کے سربراہ پوپ فرانسس اور روسی آرتھوڈاکس چرچ کے پطریارک کیرل کے درمیان میں 13 فروری 2016ء کو ہونے والی ملاقات کے بعد جاری کیا گیا مشترکہ اعلامیہ ہے۔ یہ جدید تاریخ میں پہلی بار کسی پوپ اور پطریارک کی ملاقات تھی۔ ذرائع ابلاغ میں اس ملاقات کو راسخ الاعتقاد کلیسیا اور رومن کیتھولک کلیسا کے درمیان میں قریبی تعلقات کی جانب پیش رفت کی نظر سے دیکھا گیا۔ واضح رہے کہ دونوں فرقوں کے درمیان میں 1054ء میں عظیم تفرقہ بازی کے دوران میں پھوٹ پڑ گئی تھی۔[1]

پطریارک کیرِل
پوپ فرانسس
پیٹری آرک کرل (دائیں) 2009ء میں اور پوپ فرانسس (بائیں) 2015ء میں

ہوانا میں ملاقات ترمیم

یہ ملاقات کیوبا کے شہر ہوانا میں ہوئی، روسی کلیسا کے اہلکار برائے خارجہ امور پادری الاریون کے مطابق یہ ملاقات انتہائی دوستانہ ماحول میں ہوئی جو دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے ایک اہم قدم ہے۔ یہ ملاقات 2 گھنٹے جاری رہی، دوران ملاقات متعدد موضوعات پر گفتگو ہوتی رہی، ملاقات میں پطریارک کیرل اور پوپ فرانسس نے تحائف کا تبادلہ کیا، پطریارک کیرل نے پوپ فرانسس کو مریم کی علامت اور ہسپانوی زبان میں اپنی کتاب "آزادی اور ذمہ داری" دی، جبکہ پاپائے روم نے روسی کلیسا کے سربراہ کو ان کے آسمانی سرپرست سینٹ کیریل کے جسم کا حصہ اور عشائے زبانی کی تقریب کے دوران میں استعمال کیا جانے والا پیالہ دیا۔[2]

مشترکہ اعلامیہ ترمیم

مشترکہ اعلامیہ ویٹیکن نے روسی، انگریزی، جرمنی، فرانسیسی، ہسپانوی، پرتگالی اور عربی زبانوں میں جاری کیا۔[3] جبکہ روسی راسخ الاعتقاد کلیسا نے روسی، انگریزی، اطالوی، فرانسیسی، ہسپانوی اور یوکرینی زبانوں میں جاری کیا۔[4] یہ اعلامیہ مختلف موضوعات سے متعلق 30 نکات پر مشتمل ہے۔[3] پہلے حصے میں تاریخ میں پہلی بار ملاقات پر شکریہ ادا کیا گیا اور دونوں رہنماؤں کو، مسیحی عقیدے میں بھائی قرار دیا گیا۔[3] دوسرے اور تیسرے حصے میں کیوبا، جہاں ملاقات ہوئی، اسے "شمال اور جنوب، مشرق اور مغرب کا سنگم" کہا گیا ہے اور لاطینی امریکا میں مسیحیت کی ترقی پر خوشی کا اظہار کیا گیا ہے۔[3] چوتھے اور پانچویں حصے میں اپنی مشترکہ روحانی روایت (مسیحیت کا پہلا ہزاریہ) پر اظہار خیال کیا گیا اور اس بات کی امید کی کہ ان کی اس ملاقات سے وہ اتحاد بحال ہونے میں مدد ملے گی جو خدا کو منظور ہے[3]

ساتویں سے اکیسویں حصے تک کہا گیا کہ مشرق وسطی اور شمالی افریقا کے کئی ممالک میں ہمارے ہم عقیدہ بھائیوں اور بہنوں کے پورے خاندان، گاؤں اور شہروں کو ختم کیا جا رہا ہے۔ ان کے کلیساؤں کو ظالمانہ طور پر لوٹا جا رہا ہے، ان کی مقدس چیزوں کی بے حرمتی کی جا رہی ہے اور ان کی یادگار عمارتوں کو برباد کیا جا رہا ہے۔[5]

بیرونی روابط ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "Unity call as Pope Francis holds historic talks with Russian Orthodox Patriarch"۔ BBC۔ 2016-02-13۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 فروری 2016 
  2. اردو سپوتنگ نیوز (13 فروری 2016ء)۔ "روسی آرتھاڈکس کلیسا اور کیتھولک چرچ کے سربراہوں کی تاریخی ملاقات"۔ روس۔ سپوتنگ اردو۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2016 
  3. ^ ا ب پ ت ٹ "Meeting of His Holiness Pope Francis with His Holiness Kirill, Patriarch of Moscow and All Russia"۔ w2.vatican.va۔ ہولی سی۔ 2016-02-12۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 فروری 2016 
  4. "Совместное заявление Папы Римского Франциска и Святейшего Патриарха Кирилла"۔ www.patriarchia.ru (بزبان الروسية)۔ روسی راسخ الاعتقاد کلیسیا۔ 2016-02-13۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 فروری 2016 
  5. "مسیحی مذہب کے دو فرقوں کی تاریخی ملاقات"۔ لندن۔ بی بی سی۔ 13 فروری 2016ء۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2016