پھلیلی (phuleli)، حیدرآباد (سندھ) میں ایک نہر ہے ۔ جس کی منصوبہ بندی میں 15000 کیوسک کے اخراج کی گنجائش ہے۔

اس نہر کا نام اس لیے پڑا کہ اس نہر کے کنارے پھولدار درخت اور پودے تھے۔ ان پتوں والے درختوں کے مقابلے اس نہر کو سیدھا کر دیا گیا۔ اس نہر کے سلسلے میں ایک بازار کا نام پھلیلی رکھا گیا ہے۔

اس نہر کی گہرائی دو سے چھ گز اور چوڑائی 350 فٹ ہے۔ یہ دریائے سندھ سے نکلنے والی ایک بڑی شاخ تھی جس کی پرانی ندی کچ کے رن کو جاتی تھی جو 1775ء کے بعد بھی قائم تھی۔ اس کے بعد تالپور حکمرانوں نے اس نہر پر خصوصی توجہ دی اور اس نہر سے بہت سی شاخیں نکال کر غیر آباد زمینوں کو آباد کیا۔ اس نہر کو منہ میں پھلیلی اور آخر میں گونی کہا جاتا تھا۔ برطانوی دور حکومت میں اس نہر کو مزید بہتر اور وسیع کیا گیا۔ اس وقت اس نہر کا ہیڈ ورکس جامشورو میں رکھا گیا تھا۔

اسے 1955ء میں زیریں سندھ کے بائیں کنارے کے علاقوں کی آبپاشی کے پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بڑھایا گیا تھا ۔ یہ نہر دریائے سندھ کے بائیں جانب غلام محمد بیراج سے شروع ہوتی ہے اور سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد سے گزرتی ہے۔ نہری پانی زیادہ تر آبپاشی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، حالانکہ اس کے اختیار میں آنے والے شہر اور دیہات بھی اسے گھریلو مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ پھلیلی کے بہت سے گیت، غزلیں، نظمیں اور خطوط اس کی تعریف میں لکھے گئے ہیں۔