1980 کے ایک اندازے کے مطابق پیرو میں تقریبا 5000 مسلمان آباد ہیں زیادہ آبادی دار الحکومت لیما میں رہتی ہے۔[1][2] اسلام ہسپانوی نوآبادیاتی دور میں یہاں آیا تاہم اب ملک میں آباد مسلمانوں کا تعلق شام لبنان اور فلسطین سے ہے۔[1][2]

زیر تعمیر مسجد باب الاسلام(اپریل 2007)

تاریخ

ترمیم

پیرو کے ہسپانوی حکمران بتاتے ہیں کہ 1560 میں ایک مور گواڈالجارا سے قید کر کے کزکو میں لایا گیا اس کا نام لوپ ڈی پانا بتایا جاتا ہے[3][4][5] جبکہ دوسرے ذرائع الوارو گونزالز بتاتے ہیں۔[6]

اس کے ساتھیوں میں ایک ہسپانوی باشندے کا بیٹا جوآن سولانو اور ایک سیاہ فام عورت تھی[6][7][8] لیوس سولانو نے اسلام قبول کر لیا تھا جس کی وجہ سے اسے پھانسی دے دی گئی[7][9] مسلمانوں پر ظلم ستم جاری رہا جس کی وجہ سے وہ نام کے مسیحی بن گئے اس سے اس وقت مسلمان ختم ہو کر رہ گئے۔[10] 1940 کی دہائی میں مسلمان دوبارہ پیرو میں آکر آباد ہوئے یہ مسلمان لبنان اور فلسطین سے ہجرت کرکے آئے تھے[10]۔ 1974 میں بیلیز اور پیرو سے امریکا میں فروخت ہونے والی مچھلیاں مسلم بازاروں میں جاتی تھیں[11] 1993 میں مسلمانوں نے جیسوس ضلع میں مسجد بنائی لیکن مالی مشکلات کی وجہ سے یہ بند کر دی گئی۔ ایک دوسری جگہ ولاسلواڈور میں مسجد کھولی گئی لیکن اسی قسم کی مشکلات کی وجہ سے بند کر دی گئی۔[10]

پیرو میں کئی اسلامی تنظیمات موجود ہیں دار الحکومت لیما میں ایسوسی ایشن اسلامک ڈی پیرو، نقشبندی مسلمانان پیرو اور شیعوں کے اسلامی مراکز موجود ہیں مسلمانوں ایک گروہ نے ایک اسلامی ویب گاہ بھی تخلیق کی ہوئی ہے

2007 کے متنازع دعوے کے مطابق اسلام پسند گروہ امریکا میں انتقام کے لیے پیرو کی سر زمین استعمال کر رہے ہیں[12] لاطینی امریکا کی مسلم تنظیم لاطینی مسلم اتحاد جو امریکا کے شہر فرینسو میں بنائی نے پیرو میں اسلامی مرکز بنانے کی پیشکش کی تاہم یہ ابھی تک تعمیر نہیں کیا جا سکا ہے

جنوری 2011 میں پیرو نے دوسرے لاطینی امریکی ممالک کی طرح فلسطین کو بطور آزاد ریاست تسلیم کر لیا۔[13]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب Shaikh, Farzana. "Islam and Islamic groups: a worldwide reference guide", 1992
  2. ^ ا ب "آرکائیو کاپی" (PDF)۔ 04 مارچ 2016 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مارچ 2013 
  3. Encyclopedia of African-American culture and history: the Black experience in the Americas, Volume 4, page 1561
  4. Servants of Allah: African Muslims Enslaved in the Americas, Page 147
  5. Central Institute of Islamic Research, Pakistan, Islamic studies, Volume 45, Issues 1-2, 2006
  6. ^ ا ب Lea, Henry Charles. "Inquisition of the Spanish Dependencies", Page 321
  7. ^ ا ب Bowser, Frederick P. "The African Slave in Colonial Peru", Page 251
  8. Louis Cardaillac, "Le Probleme Morisque en Amerique, Page 293
  9. The African Slave in Colonial Peru 1524-1650 (Stanford: Stanford University Press, 1974), 251.
  10. ^ ا ب پ LAMU, History of Islam in Peru
  11. Curtis, Edward E. "Black Muslim Religion in the Nation of Islam", Page 105
  12. http://www.livinginperu.com/news-4948-law-order-us-target-muslim-terrorist-o[مردہ ربط]
  13. "آرکائیو کاپی"۔ 06 جون 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اپریل 2013