پیغام پاکستان، ایک فتویٰ ہے جو حکومت پاکستان کی طرف سے انسداد دہشت گردی کے لیے طلب کیا گیا ہے۔[1][2][3] علمائے کرام نے متفقہ طور پر اسلام میں دہشت گردی، خودکش حملے اور کسی کے قتل کو حرام قرار دیاہے ۔ یہ فتویٰ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی نے تیار کیا تھا اور اس پر مختلف اسلامی مکاتب فکر کے 1,800 اسکالرز نے دستخط کیے تھے۔ [4][5]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Dawn.com (2018-01-16)۔ "Govt unveils 'Paigham-i-Pakistan' fatwa against terrorism"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جنوری 2018 
  2. ہارون رشید (2018)۔ "'پیغام پاکستان': انتہا پسندی کے خلاف نیا بیانیہ"۔ BBC News Urdu (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جنوری 2018 
  3. "The original Charter" (PDF) 
  4. "1,800 Pakistani religious scholars declare suicide bombings 'haram' in new fatwa - The Express Tribune"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2018-01-16۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جنوری 2018 
  5. "Pak Issues 'Paigham-e-Pakistan' Fatwa Against 1,800 Extremists"۔ The Quint (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جنوری 2018 

پائیگام پاکستان چارٹر گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی، سیلکوٹ، پاکستان۔

بیرونی روابط

ترمیم