پی آئی اے پرواز 688
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی فلائٹ 688 (پی کے 688) پاکستان کی ایک مقامی پرواز تھی جو ملتان سے لاہور اور اسلام آباد کے لیے 10 جولائی 2006 کو روانہ ہوئی۔ 10 جولائی 2006 کی دوپہر 12:05 بجے طیارہ ایک میدان میں گر کر تباہ ہو گیا اور طیارے میں سوار تمام 45 افراد جن میں عملے کے 4 ارکان تھے موقع پو ہلاک ہو گئے۔ طیارے کا ایک انجن میں ملتان بین الاقوامی ہوائی اڈا سے ٹیک آف کرتے ہی خرابی پیدا ہو گئی تھی [1]۔
پی آئی اے کا فوکر، اسی جیسا جہاز تباہ ہوا | |
اغوا | |
---|---|
تاریخ | 10 جولائی 2006 |
خلاصہ | انجن کی خرابی جس کی وجہ سے پائلٹ کی غلطی کا سامنا کرنا پڑا |
مقام | نزدیک ملتان بین الاقوامی ہوائی اڈا، پاکستان |
ہوائی جہاز | |
ہوائی جہاز قسم | فوکر F-27 |
آئی اے ٹی اے پرواز نمبر. | PK688 |
آئی سی اے او پرواز نمبر. | PIA688 |
پرواز نمبر | پاکستان 688 |
مقام پرواز | ملتان بین الاقوامی ہوائی اڈا، پاکستان |
منزل مقصود | علامہ اقبال بین الاقوامی ہوائی اڈا، پاکستان |
کل افراد | 45 |
مسافر | 41 |
عملہ | 4 |
حادثہ
ترمیمجیسے ہی ہوائی جہاز رن وے دوڑااس کے انجن کی طاقت کم ہونے لگی۔ پائلٹوں نے ٹیک آف ترک نہ کرنے کا انتخاب کیا اور ٹیک آف کو جاری رکھا۔ ہوائی جہاز ، کم اونچائی پر اڑان کے دوران دائیں طرف مڑا اوت پھر اچانک رک گی، نیچے گرا اور بجلی کی لائن سے ٹکرانے کے بعد گندم کے کھیت میں گرنے کے بعد شعلوں میں لپٹ گیا۔ طیارہ ٹیک آف کے دو منٹ بعد ملتان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کنٹرول ٹاور سے رابطہ ختم ہوگیاتھا۔ آگ کی شدت اتنی شدید تھے کہ جہاز میں موجود کوئی بھی زندہ نہیں بچ سکتا تھا[2]۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "No survivors in Pakistani crash"۔ BBC۔ 10/7/2006۔ اخذ شدہ بتاریخ 17/8/2020
- ↑ "INVESTIGATION REPORT INTO THE CRASH OF F-27 FOKKER FRIENDSHIP-200 REG NO. AP-BAL AT MULTAN ON 10 JULY 2006" (PDF)۔ 23 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17/8/2020