چئر لیڈر
چئر لیڈر (انگریزی: cheerleader) سے مراد وہ جواں سال لڑکیوں کی ایک فرد جو کسی کھیل مقابلے میں اپنی مخصوص پسندیدہ کھیل کی ٹیم کے لیے مسلسل حوصلہ افزائی کی حرکتیں کریں۔ یہ حرکتیں نعرے بازی، نغمہ سرائی، رقص، ہاتھوں پاؤں کے سادہ انداز میں مسلسل ہلائے رکھنے، کسی قسم کی چمکیلی شے یا غبارے کے ہلانے پر مشتمل ہو سکتے ہیں۔ چئر لیڈر لڑکیاں خاص طور با اجرت انداز میں کام کر سکتی ہیں یا پھر یہ لوگ رضا کارانہ اساس پر بھی کام کر سکتی ہیں۔ کھیل کے شائقین کبھی چئر لیڈر کا ساتھ بھی دیتے ہیں، کبھی وہ ان کی حرکتوں سے محظوظ بھی ہوتے ہیں۔ کئی بار یہ چئر لیڈر بکنی یا بسٹئر جیسے مختصر لباس پہنی ہوتی ہیں۔ کئی بار یہ لڑکیاں ستائی اور ہراساں بھی کی جاتی ہیں۔ ریاستہائے متحدہ امریکا میں 2016ء میں ایک چئر لیڈر اس وجہ سے ہراساں کی گئی کیوں کہ اس نے یہ دعوٰی کیا تھا کہ وہ کنواری ہے۔[1] اسی طرح سے کئی اور چئر لیڈروں کو ہراساں کیا گیا، جس کی وجہ سے انھوں نے یہ پیشہ چھوڑ دیا۔ کئی لوگ چئر لیڈری کو ہی ایک بے ہودہ اور غیر سنجیدہ پیشہ سمجھتے ہیں۔
منفی اور مثبت پہلو
ترمیمجس طرح کہ اوپر ایک امریکی چئر لیڈر کا واقعہ درج ہے، اس طرح کے کئی واقعات درج ہیں جس سے اس پیشے میں آنے والی لڑکیوں کے خراب حالات کا اندازہ ہوتا ہے۔ تاہم کچھ واقعات ایسے بھی رو نما ہوئے ہیں جہاں چئر لیڈر لڑکیوں کو سراہا بھی گیا اور انھیں عزت کا مقام دیا گیا۔ آئی پی ایل مقابلوں میں ممبئی انڈینس کے سرکردہ کھلاڑی کوئنٹن ڈی کاک نے 2016ء میں ساشا ہرلی سے شادی کی تھی ۔ ساشا ایک چیئرلیڈر تھی اور ایک میچ کے بعد ہی دونوں کے پیار کی کہانی بھی شروع ہوئی تھی اور یہ معاملہ اس قدر مثبت انداز میں آگے بڑھا کہ یہ شادی پر نتیجہ خیز ہوا۔ کھلاڑی نے اپنی محبوبہ کو مرسیڈیز تحفے میں دی۔[2]