کوئنٹن ڈی کاک
کوئنٹن ڈی کاک (پیدائش: 17 دسمبر 1992ء) جنوبی افریقی کرکٹ کھلاڑی اور تینوں طرز میں پروٹیز کے سابق کپتان ہیں۔ وہ فی الحال محدود اوورز کی کرکٹ میں جنوبی افریقہ کے لیے، ڈومیسٹک سطح پر ٹاٹئینز اور انڈین پریمیئر لیگ میں لکھنؤ سپر جائنٹس کے لیے کھیلتا ہے۔ انھیں کرکٹ جنوبی افریقہ کے 2017ء کے سالانہ ایوارڈز میں سال کا بہترین کرکٹ کھلاڑی قرار دیا گیا۔ ایک اوپننگ بلے باز اور وکٹ کیپر، ڈی کوک نے 2012/2013ء کے سیزن کے دوران ہائی ویلڈ لائنز کے لیے اپنا ڈومیسٹک ڈیبیو کیا۔ اس نے تیزی سے قومی سلیکٹرز کی نظر پکڑ لی جب اس نے انڈین پریمیئر لیگ میں لکھنؤ سپر جائنٹس کے خلاف چیمپئنز لیگ ٹی20 میں نیل میکنزی کے ساتھ میچ جیتنے والی شراکت میں کام کیا۔ اس موسم گرما میں 10 میں سے صرف چھ میچ کھیلنے کے باوجود وہ فرسٹ کلاس رینکنگ میں چوتھے نمبر پر رہے۔ انھوں نے 2012/13ء کے سیزن کے دوران دورہ کرنے والے نیوزی لینڈ کے خلاف جنوبی افریقہ کے ہوم ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل سیریز کے پہلے میچ میں اپنا بین الاقوامی آغاز کیا۔ انھیں اے بی ڈی ویلیئرز کی جگہ وکٹیں رکھنے کو کہا گیا، جنھوں نے آرام کرنے کو کہا۔ اس کے بعد سے وہ ایک روزہ بین الاقوامی اور ٹی20 بین الاقوامی دونوں سطحوں پر ٹیم کے لیے باقاعدگی سے کھیلتا رہا ہے۔ فروری 2014ء میں، اس نے جنوبی افریقہ کے لیے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز بھی کیا، صرف ایک بلے باز کے طور پر کھیلا۔ اپنے 20ویں ایک روزہ میچ تک، وہ پہلے ہی پانچ سنچریاں بنا چکے تھے۔ وہ اپنی 21ویں سالگرہ سے قبل مسلسل تین ایک روزہ سنچریاں بنانے والے چوتھے کھلاڑی اور چار ایک روزہ سنچریاں بنانے والے دوسرے کھلاڑی بن گئے۔ اپنے 74 ویں ون ڈے میں، 10 فروری 2017ء کو سری لنکا کے خلاف، وہ ہاشم آملہ کو بہتر کرتے ہوئے، 12 ون ڈے سنچریاں مکمل کرنے والے تیز ترین کھلاڑی بن گئے، جنھوں نے 81 اننگز میں یہ تاریخی کارنامہ انجام دیا تھا۔ 2015 میں ٹائٹنز میں شامل ہونے سے پہلے، ڈی کاک نے گوتینگ اور ہائی ویلڈ لائنز کے لیے مقامی کرکٹ کھیلی۔ وہ سن رائزرز حیدرآباد، دہلی ڈیئر ڈیولز، رائل چیلنجرز بنگلور اور ممبئی انڈینز کے لیے انڈین پریمیئر لیگ میں بھی کھیل چکے ہیں۔ اگرچہ وہ ایک روزہ بین الاقوامی اور ٹی20 کرکٹ میں بیٹنگ کا آغاز کرتے ہیں، لیکن وہ بنیادی طور پر ٹیسٹ کرکٹ میں مڈل آرڈر میں بیٹنگ کرتے ہیں۔ جولائی 2020ء میں، انھیں کرکٹ جنوبی افریقہ کی سالانہ ایوارڈ تقریب میں جنوبی افریقہ کا سال کا بہترین مینز کرکٹ کھلاڑی قرار دیا گیا۔ دسمبر 2020ء میں سری لنکا کے خلاف سیریز میں ڈی کاک نے ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی بار جنوبی افریقہ کی کپتانی کی۔
ڈی کاک 2014ء میں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | کوئنٹن ڈی کاک | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | جوہانسبرگ, خاؤتنگ, جنوبی افریقہ | 17 دسمبر 1992|||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرف | کوئنی، کیو ڈی کے | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
قد | 1.70 میٹر (5 فٹ 7 انچ) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | اوپننگ بلے باز, وکٹ کیپر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 317) | 20 فروری 2014 بمقابلہ آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 26 دسمبر 2021 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 105) | 19 جنوری 2013 بمقابلہ نیوزی لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 2 اپریل 2023 بمقابلہ نیدرلینڈز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
ایک روزہ شرٹ نمبر. | 12 | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹی20 (کیپ 54) | 21 دسمبر 2012 بمقابلہ نیوزی لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹی20 | 28 مارچ 2023 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
ٹی20 شرٹ نمبر. | 12 | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
2009/10–2011/12 | گوٹینگ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
2010/11–2014/15 | لائنز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
2013 | سن رائزرزحیدرآباد | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
2014–2016 | دہلی کیپیٹلز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
2015/16–2017/18 | ایسٹرنز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
2015/16–2020/21 | ٹائٹنز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
2018 | رائل چیلنجرز بنگلور | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
2018–2019 | کیپ ٹاؤن بلٹز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
2019–2021 | ممبئی انڈینز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
2021–2022 | ساؤدرن بریو | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
2021/22 | ناردرنز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
2022– تاحال | لکھنؤ سپر جائنٹس | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
2022 | بارباڈوس رائلز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
2023 | ڈربنز سپر جائنٹس | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
2023- تاحال | سیٹل اورکاس | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 2 اپریل 2023ء |
ابتدائی کیریئر
ترمیمڈی کاک نے جوہانسبرگ کے کنگ ایڈورڈ سیون اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ اسے اسکول کے لڑکے کے ٹیلنٹ کے طور پر دیکھا گیا تھا اور وہ ملحقہ کلب اولڈ ایڈز کے لیے کھیلتا تھا۔ 2012ء کے آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ عالمی کپ میں، انھوں نے بنگلہ دیش کے خلاف جنوبی افریقہ کے پہلے میچ میں 131 گیندوں پر 95 رنز بنائے، جو ٹیم نے 133 رنز سے جیتی۔ نمیبیا کے خلاف دوسرے میچ میں انھوں نے 106 گیندوں پر 126 رنز بنائے جس کے ساتھ ہی جنوبی افریقہ نے ایک بار پھر 209 رنز سے کامیابی حاصل کی۔ انگلینڈ کے خلاف کوارٹر فائنل میچ میں ڈی کاک نے صرف 7 رنز بنائے لیکن وکٹ کیپر کے طور پر عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پانچ آؤٹ (دو اسٹمپنگ اور تین کیچز) ریکارڈ کیے۔ مجموعی طور پر، ڈی کاک نے پورے ٹورنامنٹ میں 284 رنز بنائے، جو ٹورنامنٹ کے لیے چوتھے نمبر پر ہے۔
ٹی 20 آئی کرکٹ
ترمیممارچ 2014ء میں جنوبی افریقہ نے آسٹریلیا کے خلاف 3 میچوں کی ٹوئنٹی 20 سیریز کھیلی۔ ڈی کاک کو ٹورنامنٹ کا 'پلیئر آف دی سیریز' قرار دیا گیا حالانکہ جنوبی افریقہ نے سیریز 0-2 سے ہاری تھی۔ 2019-2020ء کے سیزن میں ڈی کوک نے اس فارمیٹ میں 4 نصف سنچریاں اسکور کیں۔ ستمبر 2021ء میں، ڈی کوک کو 2021ء کے ائی سی سی مینز T20 ورلڈ کپ کے لیے جنوبی افریقہ کی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ اکتوبر 2021ء میں، مردوں کے ٹی20 عالمی کپ کے دوران، ڈی کاک نے گھٹنے لینے سے انکار کرنے کے بعد خود کو ویسٹ انڈیز کے خلاف جنوبی افریقہ کے میچ کے لیے دستیاب نہیں کرایا۔ میچ کے بعد، انھوں نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ وہ گھٹنے ٹیکیں گے اور اپنے ملک کے لیے دوبارہ کھیلنا چاہتے ہیں۔ ڈی کاک نے وضاحت کی کہ انھوں نے اصل میں گھٹنے نہ ٹیکنے کا فیصلہ کیا تھا کیونکہ کرکٹ جنوبی افریقہ نے ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ سے کچھ دیر قبل تمام کھلاڑیوں کو گھٹنے ٹیکنے کا حکم دے کر اس معاملے کو سنبھالا تھا۔ تاہم، وہ سری لنکا کے خلاف جنوبی افریقہ کے اگلے میچ کے لیے ٹیم میں واپس آئے اور کھیل کے آغاز سے پہلے ہی گھٹنے ٹیکے۔
ذاتی زندگی
ترمیمڈی کاک نے ستمبر 2016ء میں اپنی گرل فرینڈ ساشا ہرلی سے شادی کی۔ ان کی ایک بیٹی ہے جو جنوری 2022ء میں پیدا ہوئی۔