چابہار خودکش دھماکا، 2018ء

6 دسمبر 2018ء کو ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان کے ساحلی شہر چابہار میں ایک پولیس اسٹیشن کے نزدیک دہشت گردانہ حملہ ہوا[1] جس میں کم از کم چار پولیس اہلکار ہلاک اور 48 افراد زخمی ہوئے۔[2][3]

چابہار خودکش دھماکا
خودکش گاڑی کی باقیات
مقامچابہار، سیستان و بلوچستان، ایران
تاریخ7 دسمبر 2018 (م ع و+4½)
نشانہپولیس ہیڈکوارٹر[1]
حملے کی قسمخودکش دھماکا
ہلاکتیں4 (+1 حملہ آور)
زخمی48
مرتکبینانصار الفرقان

ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ حملے کے پیچھے ایک سنی جہادی گروہ انصار الفرقان کا ہاتھ ہے۔[4] بعد ازاں انصار الفرقان نے اس حملہ کی ذمہ داری بھی قبول کر لی۔[5]

تسنیم ایجینسی کی رپورٹ کے مطابق اردن کے جنوب مشرقی شہر چابہار میں چار افراد جن میں دو پولیس اہلکار تھے بم دھماکا کی زد میں آنے کی وجہ سے ہلاک ہو گئے۔

زمینی فوج کے محافظ دستہ کے چیف جنرل محمد باکپور کا کہنا ہے کہ بم دھماکا، پولیس فوج کی چھاؤنی پر کار بم کے حملہ کی وجہ سے ہوا۔ انھوں نے کہا کہ ہلاک ہونے والے اور متاثرہ افراد پولیس چھاؤنی کے محافظ دستہ سے تعلق رکھتے تھے۔ مزید کہا کہ بم دھماکا کے متعلق مزید تحقیقات جاری ہیں۔

اسی طرح "العالم" نامی ایک ایرانی چینل کی ویب سائٹ نے باخبر ذرائع کے حوالہ سے بیان کیا کہ بم دھماکا کی زد میں شہر کے پولیس کمانڈر اور دوسرے دو افراد آئے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی ایجینسی (ارنا) کے بیان کے مطابق یہ بم دھماکا خود کش تھا جو کار بم کے ذریعہ کیا گیا۔ اس کا نشانہ چابہار کی پولیس چھاؤنی تھا۔ مزید کہا کہ بم دھماکا کے بعد چھاؤنی کے اندر گولی چلنے کی آوازیں بھی آئی ہیں۔

چابہار ایران اور پاکستان کی مغربی سرحد سے سو کلومیٹر دور سیستان اور بلوچستان کے قریب واقع ہے جہاں ایسے حملے مستقل ہوتے رہتے ہیں اور ان حملوں کو جہادی اور علاحدگی پسند گروہوں کی کارروائی قرار دیا جاتا ہے۔[6]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب "At Least 2 Killed in Terrorist Attack in Southeastern Iran"۔ فارس نیوز انگریزی۔ 6 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 دسمبر 2018 
  2. "Rare suicide car bombing in Iran kills at least two"۔ دی گارڈین۔ ایسوسی ایٹیڈ پریس۔ 6 دسمبر 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 دسمبر 2018 
  3. "Suicide bomber kills at least two in attack on southeast Iran.۔۔"۔ روئٹرز (بزبان انگریزی)۔ 2018-12-06۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2018 
  4. "Ansar Al-Forqan Terrorist Group Likely Responsible for Chabahar Attack"۔ فارس نیوز انگریزی۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 دسمبر 2018 
  5. "State TV says suicide car bombing kills 2 in southeast Iran"۔ کنساس سٹی (بزبان انگریزی)۔ 06 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2018 
  6. قتلى بهجوم على الشرطة في جابهار الإيرانية