چارلس مینسن (انگریزی: Charles Manson) امریکی مجرم اور ایک گروہ کا سربراہ تھا۔اسے تعلیم کے لیے اسکول بھیجا گیا مگر یہ نہیں پڑھ سکا۔ اسے 9 سال کی عمر میں 34 ڈالر چرانے کے الزام میں سات سال کے لیے جیل بھج دیا گیا۔ رہا ہونے کے بعد اس نے چھوٹے موٹے جرائم شروع کر دیے۔ پھر یہ شاعری اور میوزک کی جانب آگیا۔ یہ بے گھر تھا اس لیے لاس اینجلس کے مضافات میں ایک پہاڑی پر رہنے لگا۔ یہاں کچھ نوجوان ہپی اس کے گرد جمع ہو گئے اور اس کے ساتھ یہیں رہنے لگ گئے۔ ان سب لوگوں کو ”مینسن فیملی“ بھی کہا جاتا ہے۔ 1967 میں فلم انڈسٹری سے وابستہ 9 افراد قتل ہو گئے۔ چارلس کے ساتھ رہنے والے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اس کیس میں گرفتار ہو گئے۔ ان میں سے ایک نے اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ ہم نے یہ وارداتیں مینسن کے کہنے پر کی ہیں۔ پولیس نے مینسن کو گرفتار کر لیا۔ مگر مینسن ان جرائم میں ملوث ہونے سے مکمل انکاری رہا۔ اسے 1969ء میں عمر قید کی سزا سنادی گئی۔ میڈیا میں یہ دعوی کیا گیا کہ اس کے پاس کوئی ایسی جادوئی ٹیلی پیٹھک قوت ہے جس کی مدد سے یہ کسی سے کچھ بھی کرا لینے کی طاقت رکھتا ہے۔ ایک اور دعوی یہ کیا گیا کہ یہ خود کو خدا کا پیغمبر کہتا ہے۔مقدمے کے دوران میں اسے اپنی بات خود کہنے کا موقع نہیں دیا گیا۔ سزا سنائے جانے کے پندرہ سال بعد اس کا جیل میں پہلا انٹرویو ہوا۔ اس انٹرویو میں اس سے پوچھا گیا کہ تمھیں کیوں لگتا ہے کہ تمھارے ساتھ انصاف نہیں ہوا ؟ مینسن نے جواب دیتے ہوئے کہا "جب دنیا بھر کے سینکڑوں ٹی وی چینل اور پانچ ہزار رپورٹر صبح شام آپ کا میڈیا ٹرائل کر رہے ہوں تو یہ کیسے ممکن ہے جج اور جیوری اس کے اثر سے محفوظ رہ سکیں ؟" اس سے اگلا سوال ہوا، تم خود کو خدا کا پیغمبر کیوں کہتے ہو ؟ مینسن نے جواب دیا "یہ بھی ایک بکواس ہے جسے غلط رنگ دیا گیا ہے، میں نے یہ کہا تھا کہ "حیات" خدا ہے، یعنی سورج چاند سمیت زندگی کے سب مظاہر خدا ہیں اور میں حیات کا پیغمبر ہوں، اس طرح کا پیغمبر تو ہر شخص ہے" یہ 2017ء میں 83 سال کی عمر میں جیل میں ہی مرا۔ اسے اچھے چلن کے باوجود پیرول نہیں دیا گیا۔ یہ امریکی تاریخ کے تمام سیریل کلرز میں سے واحد ہے جو مرتے دم تک یہ کہتا رہا جس کیس میں مجھے سزا سنائی گئی ہے اس میں میں بالکل بے قصور ہوں۔ میں نے زندگی میں بہت سے جرائم کیے ہیں، ان میں سے بعض کی سزا بھگتی ہے اور بعض کی نہیں بھگتی کیونکہ ان کیسز میں گرفتار نہیں ہوا۔ اور مجھے اپنے ان تمام جرائم پر شدید قسم کی ندامت بھی ہے لیکن جس کیس میں مجھے سیریل کلر قرار دے کر تاحیات قید کیا گیا ہے یہ جرم میں نے نہیں کیا۔ میں نے پوری زندگی میں کوئی قتل نہیں کیا اور نہ کروایا ہے۔ قید کے دوران مختلف سالوں میں اس کے کئی انٹرویوز ہوئے ہیں۔ اس پر کتابیں بھی لکھی گئی ہیں۔چارلس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ نہایت قادر الکلام اور یہودیوں کا مخالف تھا۔ یہ اس درجے کی سحر انگیز گفتگو کرتا تھا کہ اسے سننے والے اس کا اثر لیے بغیر رہ ہی نہیں سکتے تھے۔ اور اسی چیز کو امریکی حکام نے جادو یا ٹیلی پیتھی کا نام دیا۔

مینسن 2017 میں
پیدائشCharles Milles Maddox
12 نومبر 1934(1934-11-12)
سنسیناٹی، امریکا
وفاتنومبر 19، 2017(2017-11-19) (عمر  83 سال)
بیکرزفیلڈ، کیلیفورنیا، U.S.
دیگر نامچارلس مائلز مینسن
پیشہگلوگار، نغمہ نگار
وجۂ شہرتManson Family murders
قد5 فٹ 2 انچ (1.57 میٹر)[1]
5 فٹ 6 انچ (1.68 میٹر)[2]
(depending on source)
مجرمانہ الزام9 دفعہ قتل اور 1 قتل کی سازش
مجرمانہ سزاموت (اصل میں)
عمر قید (1972–2017)
شریک حیات
  • Rosalie Willis (شادی. 1955; div 1958)
  • Leona Stevens (شادی. 1959; div 1963)
بچے2
والدین
  • کرنل ڈبلیو ایچ سکاٹ سینئر۔ (باپ)
  • Katکیتھلین میڈوکس (ماں)
  • ولیم مینسن (سوتیلا باپ)
ساتھی)Manson Family کے رکن، بشمولSusan Atkins، Mary Brunner اورTex Watson
قتل
متاثرین9 قتل بذریعہ پراکسی، 1 اقدام قتل، 2 جنسی زیادتی، 4 victبغیر شکار کے آتشزدگی
دستخط

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Charles Manson, Leader of Murderous Cult, Dies at 83"۔ NPR۔ اخذ شدہ بتاریخ جنوری 19, 2019 
  2. Hilary Radner، Moya Luckett (اپریل 12, 1999)۔ Swinging Single: Representing Sexuality in the 1960s۔ U of Minnesota Press۔ ISBN 978-0-8166-3351-7 – Google Books سے