چارلس ٹیز رسل جو یہوواہ کے گواہوں کا پیشرو ہے، ایلیگینی (موجودہ پٹسبرگ)، امریکا میں 16 فروری 1852ء کو پیدا ہوا۔ اس کو بچپن میں بائبل پڑھنے کا از حد شوق تھا۔ اکثر وقت بائبل کے مطالعہ میں صرف کرتا۔ پندرہ یا سولہ کی عمر میں بائبل پر غور و حوض کرنے کے بعد وہ اس نتیجہ پر پہنچا کہ مسیحیت کے مروجہ اور مقبولہ عقائد باطل ہیں۔ وہ اکثر غور و فکر کیا کرتا تھا کہ یہ کس طرح ہو سکتا ہے کہ بعض انسانوں کے لیے ابدی جہنم کی سزا مقرر کی جائے۔ مسیح ناصری کی آمد ثانی بھی اس کی دلچسپی کا خاص مرکز تھا۔

چارلس ٹیز رسل
(انگریزی میں: Charles Taze Russell ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 16 فروری 1852ء [1][2][3][4][5][6]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ایلیگینی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 31 اکتوبر 1916ء (64 سال)[1][2][3][4][5][6]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پامپا   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ ماریا فرانسس ایکلے
والدین جوزف لیٹل رسل
این ایلیزا برنے
عملی زندگی
پیشہ ناشر ،  مصنف ،  مذہبی رہنما ،  فلم ساز [7]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [8]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل فلسفہ   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں دی فوٹو-ڈراما آف کری‌ایشن   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تحریک بائبل اسٹوڈینٹ موومنٹ [9]  ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

بائبل کلاس کا اجرا

ترمیم

بائبل کے مطالعہ کو رواج دینے کے لیے رسل نے اپنے چند دوستوں کو ساتھ ملایا اور 1870ء میں ایک بائبل کلاس جاری کی۔

آمد ثانی کا عقیدہ

ترمیم

رسل اور اس کے ساتھیوں کا مسیح کی آمد ثانی کے متعلق یہ عقیدہ تھا کہ ان کی آمد اس دنیا میں روحانی شکل میں ہوگی، جسمانی میں نہیں آئیں گے۔ چنانچہ 1874ء میں رسل اور اس کے ساتھیوں نے محسوس کیا کہ یسوع مسیح دنیا میں واپس آ گئے ہیں۔ اور ان کا کام یہ ہے کہ وہ ان تمام لوگوں کو جو ان پر حقیقی ایمان رکھتے ہیں جمع کریں اور غلط عقائد سے نجات دلائیں۔ یہ کام 1914ء تک مکمل کر لیں گے۔ اس کے بعد وہ کفر کی حکومت (Gentile Rule) صفحہ ہستی سے مٹا دینے کا اعلان کریں گے۔ اور پھر خدا کی حکومت قائم ہو جائے گی جس میں ان کے اپنے معتقدین شامل ہوں گے۔

باربر سے الحاق

ترمیم

1974ء میں نیلسن ایچ باربر کے رسالہ ”دی ہرالڈ آف دی مارننگ“ کی ایک کاپی ان کی نظر سے گذری تو اس کے مطالعہ سے اس کو یہ علم ہوا کہ کچھ اور لوگ بھی ہیں جو یسوع مسیح آمد ثانی روحانی مانتے ہیں نہ کہ جسمانی۔ چنانچہ رسل اور اس کے بائبل اسٹڈی گروپ نے باربر سے الحاق کر لیا اور رسل نے باربر کے پرچے کے ضروری اخراجات مہیا کرنے شروع کر دیے۔

دو سال کے اندر اندر ان ان دونوں میں بعض اختلافات پیدا ہو گئے۔ رسل اور اس کے بائبل اسٹڈی گروپ میں باربر سے الحاق توڑ لیا اور رسالہ کو مالی امداد دینا بند کر دی۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب ربط: https://d-nb.info/gnd/118983474 — اخذ شدہ بتاریخ: 27 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
  2. ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb11923141v — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. ^ ا ب عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Charles-Taze-Russell — بنام: Charles Taze Russell — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w68p6k7n — بنام: Charles Taze Russell — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/5591 — بنام: Charles Taze Russell — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  6. ^ ا ب عنوان : Gran Enciclopèdia Catalana — گرین انسائکلوپیڈیا کیٹلینا آئی ڈی: https://www.enciclopedia.cat/ec-gec-0057397.xml — بنام: Charles Taze Russell
  7. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی: https://www.imdb.com/name/nm9804944/
  8. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb11923141v — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  9. مذکور بطور: organizational founder