چارلی کیلی وے
چارلس کیلی وے (پیدائش:25 اپریل 1886ءلزمور، نیو ساؤتھ ویلز |وفات: 16 نومبر 1944ءلنڈ فیلڈ، سڈنی، نیو ساؤتھ ویلز،) ایک آسٹریلوی کرکٹ کھلاڑی تھا جس نے 1910ء اور 1928ء کے درمیان 26 ٹیسٹ میچ کھیلے۔ پہلی جنگ عظیم کے دونوں طرف کھیلتے ہوئے، اس نے کپتانی والی ٹیم کے خلاف کھیلنے کے لیے 1911/12ء میں انگلینڈ کا سفر کیا۔ پلم وارنر کے ذریعہ۔ اس سیریز میں انھوں نے 41.50 کی اوسط سے صرف 6 وکٹیں حاصل کیں۔ تاہم، 1912ء کے سہ رخی ٹورنامنٹ میں واپسی پر وہ زیادہ کامیاب رہے اور انھوں نے چھ ٹیسٹ میں 360 رنز بنائے، جس میں مانچسٹر میں 114 اور لارڈز میں 102 رنز بنائے، دونوں جنوبی افریقہ کے خلاف۔ ان کی ایک اننگز میں 5/33 کی بہترین باؤلنگ بھی تھی۔ انھوں نے آسٹریلوی فوج میں بطور کپتان خدمات انجام دیں اور جنگ کے بعد انگلینڈ میں رہے وہ آسٹریلین امپیریل فورس ٹورنگ الیون کے پہلے کپتان تھے جب تک کہ انھیں ایک تنازع کے بعد ہٹا نہیں دیا گیا[1]
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | چارلس کیلی وے | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | 25 اپریل 1886 لسمور، آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 16 نومبر 1944 (عمر 58 سال) لنڈ فیلڈ، نیو ساؤتھ ویلز، آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم باؤلر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 96) | 9 دسمبر 1910 بمقابلہ جنوبی افریقہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 30 نومبر 1928 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 1 فروری 2020 |
انتقال
ترمیمچارلس کیلی وے 16 نومبر 1944ء لنڈ فیلڈ،نیو ساؤتھ ویلز سڈنی کی عمر میں اس دنیا سے چلے گئے طویل علالت کے بعد وہ 58 سال 205 دن ہی جی پائے ۔[2]