چول حکومت جس کا عرصہ 850ء تا 1200ء پر محیط ہے، اپنی انفرادیت اور خلاقیت کی بنا پر تاریخ ہند میں خاص مقام رکھتی ہے۔ چول سلاطین کا خانوادہ جنوبی ہندوستان کا پہلا شاہی خاندان ہے جس نے پورے جنوبی ہند کو ایک مرکز کے تحت متحد کر لیا تھا۔ گو جی اس کے نظام حکومت کا موازنہ موجودہ ترقی یافتہ نظام حکومت سے نہیں کیا جا سکتا، تاہم ان کا دور حکومت رعایا کے لیے ایک خوش حال اور کامیاب دور سمجھا جاتا ہے۔ ان کا انتظام و انصرام بے حد منظم اور مکمل تھا۔ بادشاہ کی حیثیت خود مختار حاکم کی تھی جس میں سلطنت کے سیاہ سفید کا مالک سمجھا جاتا اور دیگر تمام امرائے سلطنت اس کے ماتحت ہوا کرتے تھے۔

حدود سلطنت

ترمیم

980ء سے 1150ء کے دوران میں چول سلطنت مشرق کے ساحل سمندر سے مغرب کے ساحل سمندر تک سارے جزیرہ نمائے جنوبی ہند پر حکمران تھی۔ شمال میں تنگ بھدرا ندی اور وینگی سے اس کی سرحدیں متصل تھیں۔ گوکہ وینگی کا علاحدہ سیاسی وجود تھا لیکن اس کی ساری ضروریات چول سلطنت کی سرزمین سے پوری ہوتی تھیں اس لیے دونوں کے آپسی رشتے بے حد مضبوط اور بہت گہرے تھے۔ اس لحاظ سے دیکھیں تو چول سلطنت کا دائرہ اقتدار دریائے گوداوری کے ساحل تک پھیلا ہوا تھا۔ اہم فتوحات سندر چول اور راجندر چول اول کے عہد میں ہوئیں جبکہ بیشتر فتوحات کا سہرا راج راج کے سر بندھتا ہے جس کے عہد حکومت میں چول سلطنت ایک چھوٹی ریاست میں تبدیل ہو گئی تھی اور حاکم سلطنت کی حیثیت بادشاہ کی ہو گئی تھی۔ بادشاہ سلطنت کو "چکرورتی گل" (شہنشاہ) اور "تری بھوون چکرورتی" (تین دنیاؤں کا مالک) کا خطاب دیا جاتا تھا۔ راج راج کے عہد ہی سے انتظام حکومت میں ولی عہد سلطنت کا عمل دخل بھی شروع ہو چکا تھا اور چھوٹے شہزادے گورنر بنائے جانے لگے تھے۔

حوالہ جات

ترمیم
  • Nilakanta Sastri, K.A. (1955). A History of South India, OUP, New Delhi (Reprinted 2002).
  • Nilakanta Sastri, K.A. (1935). The CōĻas, University of Madras, Madras (Reprinted 1984).