سابقہ ایم این اے ، سابقہ وزیر

چوہدری امجد علی وڑائچ
معلومات شخصیت

ان کا تعلق گوجرہ سے تھا ، ان کے والد 1977ء میں رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تھے، جب کہ امجد 1987ء کو ممبر ضلع کونسل منتخب ہوئے ، بعد ازاں ایم پی اے بنے، 2002ء کے انتخابات میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے، بعد میں منسٹر بھی رہے،

2007ء میں عدالت نے امجد علی وڑائچ کو جعلی ڈگری رکھنے پر اسمبلی کی رُکنیت معطل کرکے 10 سال الیکشن لڑنے پر پابندی کی سزا سنائی تھی۔

عدالتی فیصلے کے بعد امجد علی وڑائچ کے بھائی خالد علی وڑائج نے عام انتخابات 2008ء میں حصہ لینے کی خواہش ظاہر کی، تاہم امجد علی نے ان کی بجائے قومی اسمبلی کی نشست پر اپنی اہلیہ فرخندہ اور صوبائی اسمبلی کی نشست پر اپنے بھائی بلال وڑائچ سے انتخابات لڑوایا۔

ان کی اہلیہ فرخندہ امجد وڑائچ 2008ء میں رکن اسمبلی منتخب ہوئیں،

2018ء کے عام انتخابات میں حلقہ این اے 111 سے چوہدری امجد علی وڑائچ پاکستان نیشنل مسلم لیگ اور ان کے بھائی چوہدری خالد جاوید وڑائچ مسلم لیگ (ن) کے پلیٹ فارم سے مد مقابل ہوئے،

چوہدری خالد جاوید وڑائچ نے 110556 ووٹ لے کر (مسلم لیگ ن) کی طرف سے کامیابی حاصل کی، جب کہ، اسامہ حمزہ 85488 (پی ٹی آئی) ، امجد علی 34849 (پی این ایم ایل) اور فرخندہ نے بطور آزاد امیدوار 66 ووٹ حاصل کیے، یوں یہ نشست امجد علی وڑائچ ہار گئے ،

اگست 2022ء میں چوہدری امجد علی وڑائچ اور ان کے فرزند چوہدری حسام علی وڑائچ پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے ،

مسلم لیگ نون کے ایم این اے چوہدری خالد جاوید وڑائچ اور ایم پی اے بلال اصغر وڑائچ کے بڑے بھائی تھے۔ سابق ضلع کونسل ٹوبہ ٹیک سنگھ کی چیرپرسن محترمہ فوزیہ وڑائچ کے جیٹھ بھی تھے،[1]

وفات

ترمیم

1 دسمبر 2022ء کو طویل علالت کے بعد وفات پاگئے،[2]

  1. https://baaghitv.com/chaudhry-amjad-ali-waraich-passed-away/
  2. https://baaghitv.com/chaudhry-amjad-ali-waraich-passed-away/