چہرۂ محمد

چہرہ نبی صلی اللہ عليه وآله وسلم

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا چہرۂ مبارک گورا،پرکشش،گول،روشن رنگ،سرخی آمیز تھا۔ چودھویں کی چاند کی طرح جگمگاتا ہوا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم خوش ہوتے تو چہرہ مبارک اس طرح دمک اٹھتا گویا چاند کا ایک ٹکڑا ہے۔ دھاریاں اس طرح چمکتی گویا روشن بادل چمکتا ہے۔ اور ایسا لگتا تھا تھا کہ سورج رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے چہرے میں دوڑتا ہے (پُرنور تھا)۔گویا اگر کوئی حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو دیکھتا تو طلوع ہوتے ہوئے سورج کو دیکھتا۔ چہرے پر پسینہ یوں محسوس ہوتا کہ گویا موتی ہے۔ اور پسینے کی خوشبو خالص مشک سے بھی بڑھ کر ہوتی۔ اور جب آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم غصہ ہوتے تو چہرہ مبارک یوں سرخ ہوجاتے گویا آپ کے مبارک رخسار پر قرمزی انگور نچوڑ دیے گئے ہیں۔ آپ کے دونوں رخسار ہلکے اور پیشانی کشادہ، ابرو کماندار باریک،اور کامل تھے اور باہم ملے ہوئے نہ تھے اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ملے ہوئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی آنکھیں کشادہ تھیں،اور ان کی سفیدی میں سرخی آمیزش تھی،پتلی سخت سیاہ تھی،پلکوں کے بال لمبے اور گھنے تھے،کوئی دیکھتا تو یوں محسوس کرتا گویا آنکھو میں آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے سرمہ لگایا ہے۔ اس کے علاوہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ناک کا بانسہ بلند اور خم تھا یوں محسوس ہوتا گویا اس پر نور بلند ہے۔ دونوں کان مکمل اور منہ خوبصورت اور بڑا تھا۔ سامنے کے دونوں دانتوں میں ذرا سا فاصلہ تھا،بقیہ دانت بھی الگ الگ تھے،غرض آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے دانت سب سے خوبصورت تھے۔
آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی داڑھی مبارک انتہائی خوبصورت،گھنی،کنپٹی سے کنپٹی تک بھرپور،سینے کو بھرے ہوئی اور سخت کالی رنگ کی تھی۔ صرف دونوں کنپٹیوں اور داڑھی بچہ میں بیس یا ایک روایت کے مطابق سترہ بال سفید تھے باقی پوری داڑھی کے بال کالے رنگ کے تھے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. کتاب سیرت رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ،بنام :تجلیات نبوت، صفحہ:؟