ڈان کلیورلی
ڈونلڈ چارلس کلیورلی (پیدائش:23 دسمبر 1909ءاومارو، اوٹاگو)|وفات :16 فروری 2004ءساؤتھ پورٹ، کوئنز لینڈ،) نیوزی لینڈ کے ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی تھے[1] کلیورلے نے نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے لیے 14 سال کے وقفے سے دو ٹیسٹ کھیلے لیکن کسی بھی میچ میں وکٹ لینے میں ناکام رہے[2]
فائل:Don Cleverley in 1931.jpg ڈان کلیورلی 1931ء میں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | ڈونلڈ چارلس کلیورلی | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | 23 دسمبر 1909 اوٹاگو, نیوزی لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 16 فروری 2004 کوئنزلینڈ, آسٹریلیا | (عمر 94 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | بائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 21) | 27 فروری 1932 بمقابلہ جنوبی افریقہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 29 مارچ 1946 بمقابلہ آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 1 اپریل 2017 |
مقامی کیریئر
ترمیماوٹاگو کے اومارو میں پیدا ہوئے، وہ دائیں ہاتھ کے فاسٹ میڈیم باؤلر اور بائیں ہاتھ کے بلے باز تھے[3] کلیورلی نے سنٹرل ڈسٹرکٹس کے لیے 1952-53ء میں آخری سیزن کھیلنے سے پہلے، 1930/31ء سے 1951/52ء تک، آکلینڈ کے لیے 21 سیزن میں مقامی اول درجہ کرکٹ کھیلی۔ انھوں نے فروری 1936ء میں ایم سی سی کی جانب سے پیاکو کے لیے اور دسمبر 1952ء میں ہاک کپ میں نیلسن کے خلاف تراناکی کے لیے بھی کھیلا[4]
بین الاقوامی کیریئر
ترمیماس نے سب سے پہلے نیوزی لینڈ کے افتتاحی ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقہ کے خلاف فروری 1932ء میں کرائسٹ چرچ میں کھیلا۔ کلیورلی نے بغیر کسی کامیابی کے 22 اوورز کروائے اور بلے سے 10* اور 7 رنز بنائے اور نیوزی لینڈ کو اننگز اور 12 رنز سے شکست ہوئی[5] انھوں نے مارچ 1946ء میں ویلنگٹن میں آسٹریلیا کے خلاف بدنام زمانہ واحد ٹیسٹ میں بھی کھیلا، جو آسٹریلیا کے خلاف نیوزی لینڈ کا پہلا ٹیسٹ تھا۔ بارش سے متاثرہ پچ پر پہلے بیٹنگ کا انتخاب کرتے ہوئے، نیوزی لینڈ کی ٹیم پہلی صبح دو گھنٹے کے اندر 42 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ پچ خشک ہونے پر آسٹریلیا نے رنز بنائے اور دن کا اختتام 149-3 پر ہوا، لیکن اگلی صبح گیلے وکٹ پر دوبارہ شروع ہونے کے بعد اس نے فوری وکٹیں گنوا دیں اور 199-8 پر اعلان کر دیا۔ یہ کافی سے زیادہ تھا اور نیوزی لینڈ مزید دو گھنٹے کے اندر 54 رنز پر ڈھیر ہو گیا، اسے اننگز اور 103 رنز سے شکست ہوئی[6] کلیورلی نے بغیر کوئی وکٹ لیے 15 اوور پھینکے اور ہر اننگز میں ایک رن پر ناٹ آؤٹ بلے باز رہے۔ اس شکست کے بعد، جس نے فریقین کے درمیان معیار کے فرق کو نمایاں کیا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے 1973ء تک ٹیسٹ کرکٹ میں ایک دوسرے کے خلاف نہیں کھیلا[7]
عمر رسیدہ ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی
ترمیم2003ء میں ایم جے گوپالن کی موت پر کلیورلی سب سے عمر رسیدہ ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی بن گئے جبکہ کلیورلی کی جگہ ان کے ہم وطن ایرک ٹنڈل نے سب سے عمر رسیدہ ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی کا بھی اعزاز حاصل کیا جنھوں نے 1946ء میں آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ میچ بھی کھیلا[8]
انتقال
ترمیمکلیورلی کا انتقال 16 فروری 2004ء میں 94 سال 55 دن کی عمر میں کوئنز لینڈ کے ساؤتھ پورٹ میں ہوا۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Don_Cleverley#cite_note-1
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Don_Cleverley#cite_note-2
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Don_Cleverley#cite_note-3
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Don_Cleverley#cite_note-4
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Don_Cleverley#cite_note-4
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Don_Cleverley#cite_note-5
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Don_Cleverley#cite_note-6
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Don_Cleverley#cite_note-7