ڈیوڈ سمتھ (کرکٹر)
ڈیوڈ سمتھ (پیدائش:5 اکتوبر 1934ء) [1] |(انتقال:17 دسمبر 2003ء) ایک انگریز کرکٹ کھلاڑی تھا جس نے 1961ء-1962ء سیزن میں انگلینڈ کے لیے 5 ٹیسٹ کھیلے وہ ایلن براؤن اور بوچ وائٹ کے ساتھ تیز گیند بازوں کی تینوں میں سے ایک تھے جنہیں بھارت اور پاکستان کے 8 ٹیسٹ، 5ماہ کے دورے پر موقع دیا گیا تھا تاہم برصغیر پاک و ہند کی گرمی اور دھول میں ان کی کوششیں، انھیں انگلینڈ کی ٹیسٹ سیریز میں گھر پر باؤلنگ کرنے کا موقع فراہم کرنے کے لیے کافی نہیں تھیں۔ [1] سمتھ ایک فٹ بالر بھی تھا جو برسٹل سٹی [2] اور مل وال کے لیے باہر بائیں طرف کھیلتا تھا۔ [3] [4]
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | ڈیوڈ رابرٹ سمتھ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | 5 اکتوبر 1934 فش پونڈز، برسٹل، انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 17 دسمبر 2003 برسٹل, انگلینڈ | (عمر 69 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: [1] | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
|
انتقال
ترمیمان کا انتقال 17 دسمبر 2003ء کو برسٹل، انگلینڈ میں 69 سال کی عمر میں ہوا۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب Colin Bateman (1993)۔ If The Cap Fits۔ Tony Williams Publications۔ صفحہ: 154۔ ISBN 1-869833-21-X
- ↑ "BRISTOL CITY : 1946/47 - 2008/09"۔ Post War English & Scottish Football League A — Z Player's Transfer Database۔ 28 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اپریل 2010
- ↑ "(Wisden obituary)"۔ 18 جولائی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 فروری 2007
- ↑ "MILLWALL : 1946/47 - 2008/09"۔ Post War English & Scottish Football League A — Z Player's Transfer Database۔ 23 ستمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اپریل 2010