ژنگ (کھوار اور اردو خبرنامہ)

ادب، صحافت اور سماج کے موضوع پر یہ اخبارکھوار تحریک کے سرپرست و بانی رحمت عزیز چترالی کا جاری کردہ کھوار اکیڈمی کا خبر نامہ ہے۔ کھوار اکیڈمی کے زیر اہتمام کراچی سے شایع ہونے والا ماھنامہ ژنگ(1) جو کھوار–چترالی اور اردو کا ماھنامہ خبرنامہ تھا جسے رحمت عزیز چترالی(2) نے علی افسر جان ایڈوکیٹ(3)حسین علی صفدار(4) اور اکبر علی کی مشاورت سے کراچی سے جاری کیا تھا۔ یہ اخبار دو زبانوں اردو اور کھوار – چترالی زبان میں چھپتا اور تصاویر و کارٹونز(5) سے بھی مزین ہوتا تھا۔ انگریزی اور اردو اخبارات سے بھی خبریں کھوار – چترالی زبان میں ترجمہ(6) کرکے شائع کی جاتی تھیں۔ یہ اخبار مذہب اور سیاسیات کی خبریں شایع نہیں کرتا تھا بلکہ تاریخ اور زبان و ادب اور حالات حاظرہ پر معیاری مضامین ژنگ میں چھپتے تھے۔ کھوار تحریک(7) (جس کا موٹو کھوار پڑھیے، کھوار لکھیے اورکھوار بولیے تھا) کا زبردست حامی تھا۔ کھوار تحریک کے نام سے ایک ادبی تحریک 25 اپریل 6 کراچی میں رحمت عزیز چترالی نے شروع کی تھی جو بعد میں کھوار اکیڈمی کے نام سے منسوب ہوگیی۔ کھوار – چترالی اور اردو زبان کا چترالیوں کے لیے یہ پہلا ادبی پرچہ تھا جو اپنی رپورٹس اور آرٹیکلز کے لحاظ سے بھی معیاری پرچہ تھا۔ لیکن اب یہ اخبار نا معلوم وجوہات کی بناپر بند ہو گیا ہے۔

ژنگ
فائل:Urdu.jpg
موضوعادب، صحافت، سماج
صنفاردو اور کھوار صحافت
ناشرکھوار اکیڈمی دفتری روئے خط

حوالہ جات

ترمیم

#چترالی، رحمت عزیز(ایڈیٹر) ماھنامہ ژنگ کراچی، ادبی خبرنامہ(اردو-کھوار)، ناشر کھوار اکیڈمی کراچی#کھوار اور اردو زبان کے شاعر، صحافی اور دانشور# سماجی کارکن اور قانون دان# سماجی کارکن# کھوار – چترالی زبان میں سب سے پہلے کارٹونز(جسے کھوار میں چوکتو موڑو لکیر کہا جاتا ہے) بھی رحمت عزیز چترالی کی تخلیق ہے جو باقاعدگی کے ساتھ ماھنامہ ژنگ کراچی اور ماھنامہ ھمکلام دروش میں شایع ہویے اور جسے کافی پذیراءی ملی۔# اردو اور انگریزی سے کھوار – چترالی زبان میں تراجم بھی رحمت عزیزس چترالی کرتے تھے# کھوار زبان کے ساتھ امتیازی سلوک کے خلاف کراچی میں رحمت عزیز چترالی نے کھوار تحریک شروع کی تھی جو بعد میں کھوار اکیڈمی کے نام سے منسوب ہوگی۔

حوالہ جات

ترمیم