کھوار اکیڈمی
ممتاز سماجی کارکن اور کھوار زبان کے ادیب، شاعر اور صحافی رحمت عزیز چترالی اور حمیدالرحمن کی ذاتی کوششوں سے کراچی میں کھوار اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا گیا۔ کھوار اکیڈمی اپنے قیام سے لے کر آج تک کامیابی کے ساتھ مادری زبان میں تعلیم کے فروغ اور چترالی زبانوں کے فروع میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔
لسانی و ادبی تنظیم نشان کھوار اکیڈمی | |
قِسم | ادبی |
---|---|
قانونی حیثیت | منظور شدہ ادارہ |
مقصد | ادبی اور ثقافتی |
ہیڈکوارٹر | ضلع چترال پاکستان |
مقام |
|
نقاط | کو |
دفتری زبان | کھوار |
چیرمین | رحمت عزیز چترالی |
اہم لوگ | علی افسر جان ایڈوکیٹ، حمید الرحمٰن، نورولی جان،سجاد الرحمٰن، ظہیر الدین، اکبر علی، سلیم الٰہی، |
Main organ | کھوار زبان و ادب کا فروع |
Parent organization | اکادمی برائے تحقیق چترالی زبانیں |
وابستگیاں | بے شمار |
رضاکار | 100 |
ویب سائٹ | ویب سائٹ |
ریمارکس | کھوار اکیڈمی مادری زبانوں میں تعلیم کا حامی ہے اس لیے چترال میں بولی جانے والی 14 زبانوں میں قاعدے اور دیگر کتابیں شائع کررہی ہے |
پس منظر
ترمیمکھوار زبا ن کے محسنرحمت عزیز چترالی نے اپنی زندگی کو کھوار اور اردو زبان کی ترقی و ترویج کے لیے وقف کر رکھا ہے۔ یہ رحمت عزیز ہی کی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ کھوار زبان جسے ابتدا میں صرف ایک بولی کہا جاتا تھا کو باقاعدہ زبان سمجھا جانے لگا ہے۔ چترالی صاحب نے سن 96 کے عشرے میں ذاتی کوششوں اور سرمائے سے کراچی کے علاقے تین ہٹی ایک چترالی زبان میں کھوار اکیڈمی کی بنیاد رکھی۔ جس کا مقصد کھوارزبان میں لوگوں کو تعلیم دینا تھا۔
صدر نشین و سیکریٹری جنرل
ترمیمصدرنشین: ممتاز کھوار شاعر، ادیب و صحافی رحمت عزیز چترالی
سیکریٹری جنرل:حسین علی
کھوار اکیڈمی : ضلع چترال کا ایک ادبی ادارہ ہے، اس کے دفاتر، چترال، کراچی اور اسلام آباد میں ہیں۔ اس کا قیام 25 اپریل 1996 میں ہوا۔
مقاصد
ترمیم- کھوار زبان کا فروغ، ترقی اور نشریات۔
- کھوار زبان کو سائنسی اور تکنیکی شعبوں سے جوڑنا۔ اور دور جدید کے ہر شعبہ میں کھوار کا اپنا عمل اور ترقی۔
- حکومت پاکستان کے صوبہ سرحد اور گلگت بلتستان کو کھوار کے سلسلہ میں مشورے اور ہدایات دینا۔
- کھوار تعلیم، تعلیمی ادارے، تعلیمی ترقی۔
- کھوار کی کتابیں تیار کرنا۔
- ترجمات۔
- کمپیوٹر کے ذریعہ فروغ کھوار
کارنامے
ترمیم- کھوار اور اردو اخبار “چترال وژن“ کی اشاعت۔
کھوار اکیڈمی
ترمیمکھوار اکیڈمی کا قیام ٢٥ اپریل ١٩٩٦ کو کراچی میں رحمت عزیز چترالی کی سربراہی میں عمل میں لایا گیا۔ اس اکیڈمی نے ابھی تک کئی قابل قدر کام کیے ہیں۔ انجمن ترقی کھوار چترال کے بعد یہ دوسری تنظیم ہے جو کھوار زبان کے ساتھ ساتھ دیگر چترالی زبانوں کے فروع کے لیے کام کر رہی ہے۔ کھوار اکیڈمی کے چند نمایان کام مندرجہ زیل ہیں
- گلدان رحمت - اردو مزاحیہ شاعری
- گلدستہ رحمت - کھوار مزاحیہ شاعری
- صدائے چترال - طنزیہ و مزاحیہ خطوط کا مجموعہ
- پاکستان اور ڈاکٹر عبد القدیر خان
- کلام اقبال کا منظوم کھوار ترجمہ
- با نگ درا
- زبورِ عجم
- با ل جبر یل
- ضرب کلیم
- ارمغان حجاز
- کھوار کلیدی تختہ
- چترال وژن اخبار
بیرونی روابط
ترمیمکھوار اکیڈمی کا موقع جالآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ groups.yahoo.com (Error: unknown archive URL)