کئیر اینڈ ریلیف فاؤنڈیشن

کئیر اینڈ ریلیف فاؤنڈیشن(انگریزی: Care and Relief Foundation)،ایک فلاحی ادارہ ہے، جس کی بنیاد 2000ء میں رکھی گئی۔ یہ فلاحی ادارہ قدرتی آفات میں ہنگامی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے علاوہ مستقل نوعیت کے فلاحی منصوبہ جات پر بھی کام کرتا ہے، جن میں غریب اور نادار لوگوں کو کھانا فراہم کرنا، صحت افزا پانی کی فراہمی، دور افتادہ اور پسماندہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی، ادویات اور صحت کی فراہمی کے علاوہ بچیوں کی شادیوں کے لیے والدین کی امداد، وغیرہ شامل ہیں۔

کئیر اینڈ ریلیف فاؤنڈیشن
بانیسید ظفر اللہ شاہ
قیام2012
صدر دفترانگلستان، پاکستان
کلیدی لوگمنصور آفاق، سید ظفراللہ شاہ
خدمت دائرہ کارصحت، فلاح عام
مرکوزفراہمی آب،فراہمی بجلی،فراہمی اشیائے خور و نوش، فراہمی صحت ، شادی پروگرام، قدرتی آفات میں ہنگامی امداد
طریقہ کارعطیات
شعار’’کھانا،پانی، تعلیم ، صحت، روشنی سب کے لیے‘‘
موقعِ حبالہسی آر ایف
سی آر ایف پاکستان

قیام

ترمیم

کیئر اینڈ ریلیف فاونڈیشن کی فلاحی سرگرمیوں کا آغاز چودہ سال پہلے اس وقت ہواجب علامہ سید ظفر اللہ شاہ پاکستان سے مستقلا برطانیہ منتقل ہو گئے۔ پاکستان میں بھی وہ انسانیت کی فلاح و بہود کا کام کرتے تھے مگر برطانیہ میں اس بات کے بہت مواقع دکھائی دیے اورانہوں نے برطانیہ سے فنڈ جمع کر کے پاکستان اور دنیابھر میں بے گھر، نادار اور انتہائی ضرورت مند افراد کی امداد کا کام شروع کر دیا۔ ایک طویل عر صہ سید ظفراللہ شاہ برطانیہ کی معروف چیئرٹی آرگنائزیشن اسلامک ہیلپ کی وساطت سے اپنے جمع کردہ فنڈز کا استعمال کرتے رہے۔ جو کئی ملین پونڈ پر مشتمل تھے۔ 2000ء میں انھوں نے باقاعدہ اپنا فلاحی ادارہ قائم کیا جس کانام کیئر اینڈ ریلیف فاؤنڈیشن رکھا۔

مقاصد

ترمیم

کئیر اینڈ ریلیف فاؤنڈیشن ایک فلاحی ادارہ ہے جس کے چار بنیادی مقاصد مندرجہ ذیل ہیں :

  • پانی سب کے لیے (سبیل حسینی)
  • کھانا سب کے لیے (لنگر حسینی)
  • روشنی سب کے لیے
  • صحت سب کے لیے

پانی سب کے لیے (سبیل حسینی)

ترمیم

پانی سب کے لیے جس کا دوسرا نام سبیل حسینی ہے، کئیر اینڈ ریلیف فاؤنڈیشن کے بنیادی مقاصد میں سے ایک ہے ۔

سبیل حسینی(پانی سب کے لیے)

ترمیم

سبیل ِ حسینی[مردہ ربط] کے نام سے جو کام کیا گیا اس میں کڑوے پانی کو میٹھے پانی میں بدلنے والے پلانٹ لگائے گئے۔ ایک پلانٹ پورے ایک گائوں کو پانی فراہم کرتا ہے۔ یہ کام پنجاب اور تھرپارکر (سندھ ) میں کیا گیا۔ تھر میں ایک سو زیادہ کنویں کھودوائے گئے۔ تین سو کے قریب ہینڈ پمپ لگائے گئے ۔

لنگر حسینی( روٹی سب کے لیے)

ترمیم

اس پراجیکٹ کے تحت تھر پارکر ہزاروں افراد کو فوڈ فراہم کیا جا چکا ہے اور یہ سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ اس میں بچوں کے لیے دودھ اور توانائی کی ادوایات بھی شامل ہیں ۔

روشنی سب کے لیے

ترمیم

اس پراجیکٹ کے تحت تھر اور پنجاب کے علاقہ ایسے گھروں کو سولر انرجی فراہم کی جا رہی ہے۔ جو بجلی نہیں لگواسکتے یا اس کا بل ادا کرنے کی سکت نہیں رکھتے۔ اس پراجیکٹ کے تھر کی تمام مساجد کو بھی سولر انرجی کی فراہمی کا کام شروع ہے

صحت سب کے لیے

ترمیم

اس پراجیکٹ کے تھر پارکر میں دو چلڈرن ہسپتال بنائے جا رہے ہیں۔ عمر کوٹ میں بننے والے پارس ہسپتال کی عمارت مکمل ہو چکی ہے جب چھاچھڑو میں بنائے جانے والے ہسپتال کا کام شروع ہونے والا ہے

حوالہ جات

ترمیم