کال سنٹر (انگریزی: Call centre) ایسا بندوبست ہے جہاں گاہک اپنی شکایات کے حل یا معلومات کے حصول کے لیے فون کرے اور نمائندہ اس کو سہولت فراہم کرے۔ ان نجی کال سنٹروں کے فروغ کی سب سے بڑی وجہ مجرمانہ حد تک کم اجرت پر کام کرنے کو راضی پڑھے لکھے بے روزگار ہیں۔ بیکار سے بیگار افراد ان مواقع سے استفادہ کر سکتے ہیں۔مزید یہ کہ کئی مغربی اور ترقی یافتہ ممالک میں یہ کمپنیاں کم خرچ پر آسانی سے با صلاحیت نوجوانوں سے کام نہیں لے سکتیں۔ امکانات کے باران میں یہ خطہ (بر صغیر) بہت زرخیز نکلا اور کاروباری دنیا کا اعتبار جیتنے میں کامیاب رہا۔ کال سنٹر اس خطے کی تہذیب کا ایک نیا جز بن گئے۔ مشہور بھارتی مصنف چیتن بھگت نے اسی ثقافت سے متعلق ایک دلچسپ ناول بھی لکھا One Night @ the Call Center (کال سنٹر پر ایک رات[1]

بر صغیر میں قائم کال سنٹرز میں کام کرنے کے خواہش مند نوجوانوں کی تربیت کے لیے نجی شعبے میں کئی ادارے بھی کام کر رہے ہیں۔ ان ملکوں میں کال سنٹروں کی تعداد میں کافی اضافہ ہو رہا ہے اور محض چھ ہفتے یا اس کی مساوی میعاد کی مختصر سی تربیت کے بعد وہ بہتر ملازمتیں حاصل ہو سکتی ہیں جو کسی ذریعہ روز گار میں ممکن نہیں ہیں۔ یہ چھ ہفتے کی تربیتی میعاد کے بعد نو جوانوں میں بہت زیادہ اعتماد حاصل ہوتا ہے۔ نیز، ایک بار کے تربیت یافتہ نو جوان ملازمت بدلنے کی صورت میں نئے سرے سے تربیت کے محتاج نہیں ہوتے۔[2]


مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم