کاوش صدیقی

پاکستانی مدیراور بچوں کے ادیب

کاوش صدیقی (پیدائش 16 دسمبر 1963ء) ایک پاکستانی بچوں و بڑوں کے مصنف ہیں۔ لکھنے کا آغاز بچوں کے ادب سے کیا۔ اور جلد ہی بچوں کے مقبول لکھاریوں میں شمار ہونے لگے۔ ماہنامہ ہونہار کراچی سے بطور مدیر وابستہ رہے۔ بچوں کے معروف رسائل ٹوٹ بٹوٹ ۔ بچوں کا رسالہ، بچوں کا اسلام، جگنو، بچوں کی دنیا، بچوں کا باغ، اقرا، روشنی وغیرہ میں متعدد کہانیاں اور ناول شائع ہوئے۔ کاوش صدیقی ماہنامہ نوعمر ڈائجسٹ کے پبلشر اور مدیر ہیں۔

کاوش صدیقی
معلومات شخصیت
پیدائش 16 دسمبر 1963ء (61 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
عملی زندگی
پیشہ بچوں کے مصنف،  مدیر  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

آبا و اجداد ترمیم

کاوش صدیقی کے آبا و اجداد کا تعلق عرب سے ہے۔ جو افغانستان سے ہوتے ہوئے ہندوستان کے شہر لکھنؤ میں آباد ہوئے اور پھر قیام پاکستان کے بعد کراچی آگئے۔ والد حافظ محمد عتیق اللہ نے اپنا زمینوں کا کام شروع کیا۔ دو بھائی ہیں۔ بڑے بھائی نعیم صدیقی مستقل طور کویت میں مقیم ہیں۔ کاوش صدیقی نے اپنی گریجویشن تک کی تعلیم کراچی سے حاصل کی۔ والدین کو مطالعے کا شوق تھا۔پانچویں جماعت میں اول انے پر والد صاحب نے بچوں کے ناولوں کا سیٹ فیروز سنز سے لاکر دیا۔ داستان امیر حمزہ اور عمروعیار کی کہانیاں ، پراسرار آبدوز، سلیمانی خزانہ نور پور کی بستی وغیرہ ذکر ہیں۔اردو سے حقیقی دلچسپی اردو ٹیچر ریحانہ ظریف کے باعث ہوئی جن کے شوہر معروف شاعر و ادیب پروفیسر محمد ظریف تھے۔ کاوش صدیقی نے ابتدائی طور بچوں کے لیے لکھنا شروع کیا۔ روزنامہ جنگ، روزنامہ حریت روزنامہ امن کراچی میں لکھنا شروع کیا۔مہناز رحمان باجی نے بہت حوصلہ افزائی کی۔ انھوں نے کہا کہ تم انٹرویوز کرو۔ پہلا انٹرویو دوشیزہ ڈائجسٹ کی مدیرہ رعنا فاروقی کا کیا۔ رعنا فاروقی نے افسانہ نگاری کی طرف مائل کیا۔

1984ء میں پہلا افسانہ ساجھے کا دکھ دوشیزہ ڈائجسٹ میں شائع ہوا۔ اس دوران ماہنامہ ٹوٹ بٹوٹ میں بچوں کے لیے ناول سفر چھپنا شروع ہوا پھر اس کے بعد دوسرا ناول جانباز بھی اسی رسالے میں شائع ہوا۔ماہنامہ بچوں کا رسالہ میں قسط وار ناول انوکھے ہنگامے شائع ہوا۔کراچی کے معروف رسالے ماہنامہ ہونہار پاکستان میں کئی کہانیاں لکھیں جن کو انعامات کا حق دار قرار دیا گیا۔

کتابیں ترمیم

بڑوں کے لیے؛

  1. اڑتی چڑیا
  2. کچی عورت
  3. کھوکھلا مرد
  4. آتش زادہ
  5. خانقاہ
  6. بدلتا چہرہ
  7. آسیب محبت
  8. زمین کی موت
  9. بھید بھری محبت
  10. خواب گزیدہ، 2012ء، علمو عرفان پبلشرز، لاہور

بچوں کے لیے؛

  1. سرمد، سرمد کا پہلا حصہ ہفت روزہ بچوں کا اسلام میں شائع ہوا تھا، اس کے بعد چھ حصوں میں مکمل کتابی صورت میں شائع ہوا، تقریباً 1900 صفحات
  2. جگنو
  3. حارث
  4. سرکار جی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
  5. چالیس احادیث چالیس کہانیاں
  6. ہمت نا ہارنا

ادارت ترمیم

ماہنامہ ہونہار پاکستان کی دوسال ادارت کا فریضہ بھی سر انجام دیا۔ کاوش صدیقی نے بہت جلد بچوں کے ساتھ ساتھ بڑوں کے لیے بہت خوب لکھا ۔ کاوش صدیقی شوبز کے مقبول میگزین ٹی وی ٹیمپو کے مدیر رہے ۔ ماہنامہ پازیب ، اداکار سلیم ناصر کے ساتھ نکالا ۔ فاصلہ گروپ کے میگزین - خواتین کی دنیا کے ایڈیٹر نگران رہے ۔ اردو دنیا کے سب سے بڑے ہفت روزہ ۔ اخبار جہاں میں مسلسل شائع ہوتے رہتے ہیں ۔ سسپنس ڈائجسٹ گروپ کے ڈائجسٹ ۔ ماہنامہ سسپنس ڈائجسٹ ۔ ماہنامہ سرگزشت میں ان کی کہانیاں شائع ہوتی رہتی ہیں ۔

مقبولیت ترمیم

کتابوں کی مقبولیت گذشتہ تین سالوں سے بچوں کے موجود عہد میں مقبول ترین ناول سرمد لکھ چکے ہیں ۔ چھ حصوں پر مشتمل ناول سرمد کے آٹھ ہزار سیٹ یعنی 48000 ہزار کاپیاں فروخت ہو چکی ہیں اور تا حال اس فروخت و مقبولیت آج بھی برقرار ہے ۔ کراچی بک فیئر 2021ء اور 2022ء میں بچوں میں سب زیادہ فروخت ہونے والے ناول سرمد، جگنو، حارث اور سرکار جی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رہے۔

تاثرات ترمیم

ریحانہ کبیر، مدیر ہفت روزہ اخبار جہاں

کاوش صدیقی کی کہانی خود بولتی ہے اور قاری کو اپنے اندر جذب کرلیتی ہے۔چند سطروں کے بعد کہانی اور قاری مدغم ہو جاتے ہیں۔اور پھر کہانی کا کردار بن کے کبھی ہنستے کبھی روتے کبھی سسکیاں لیتے اور کبھی دانت پیستے ہیں کردار کی بےبسی نرمی شقاوت سب اندر سرنگ بنالیتی ہے۔ کاوش صدیقی کے اندر ایک بچہ چھپا بیٹھا ہے اور جب یہ شوخ و شریر بچہ باہر نکل کے کھیلتا ہے تو بچوں کی ایسی کہانیاں سامنے آتی ہیں کہ یادگار بن جاتی ہیں۔بہت کم لکھنے والے بیک وقت بچوں اور بڑوں کے لئے اعلیٰ معیار قائم رکھ پاتے ہیں۔

مصطفٰی ہاشمی، ڈراما نگار

ناول لکھنا ایک فن ہے۔!اور اس فن میں کاوش صدیقی کو معتبر ددجہ حاصل ہوتا جارہا ہے۔میں ان کی جو تحریر پڑھتا ہوں وہ مجھے چونکا دیتی ہے۔چبھتے ہوئے جملے،اور ان سے اٹھتی ہوئی، ٹپکتی ہوئی کسک اور پھر جیسے ایک ٹیس سارے وجود میں پھیل جاتی ہے۔ کاوش صدیقی کے قلم کی کاٹ بڑی کھنکتی ہوئی لگتی ہے۔

اعزازات ترمیم

  1. 1985ء، دوشیزہ رائٹرز ایوارڈ
  2. 1986ء، دوشیزہ رائٹرز ایوارڈ
  3. 2019ء، دوشیزہ رائٹرز ایوارڈ

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم


بیرونی روابط ترمیم