کرام۔بیٹس معاہدہ
کرام۔بیٹس معاہدہ، جسے بیٹس کے معاہدے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، فلپائن۔امریکی جنگ کے دوران ریاستہائے متحدہ اور سلاطین سولو کے درمیان دستخط کردہ ایک معاہدہ تھا۔ [1] [2] اس معاہدے کا مقصد فلپائن-امریکی جنگ میں سولو سلطنت کی مداخلت کو روکنا تھا، جب کہ ریاستہائے متحدہ نے اپنی فوجیں شمالی لوزون میں مرکوز کی ہوئیں تھی۔
ریاستہائے متحدہ اور سلطنت سولو کے درمیان معاہدہ | |
---|---|
دستخط | 20 اگست 1899ء |
مقام | جولو، سلطنت سولو |
مذاکرات کار | |
دستخط کنندگان | |
زبانیں | |
2 مارچ، 1904ء کو امریکی صدر تھیوڈور روزویلٹ نے کرام۔بیٹس معاہدے کو کالعدم قرار دیا۔ |
اگرچہ اسے ایک "معاہدہ" کہا جاتا ہے، لیکن اسے ایک اتفاق رائے کا نام دیا گیا، جو بین الاقوامی طریقوں کے تحت کم حیثیت کا حامل تھا کیونکہ امریکی قانون کے مطابق امریکی سینیٹ سے کسی "اتفاق رائے" کی توثیق کی ضرورت نہیں تھی۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Robert A. Fulton. Moroland: The History of Uncle Sam and the Moros 1899-1920 (2009) pp 43–58
- ↑ "The Kiram-Bates Treaty"۔ 31 August 2011