کراچی تھانہ پر حملہ 2023ء
کراچی پولیس اسٹیشن پر حملہ 17 فروری 2023ء کو ہوا، جب عسکریت پسندوں نے کراچی، پاکستان کے صوبائی شہر کے مرکز میں واقع کراچی پولیس آفس (KPO) پر دھاوا بول دیا۔ اس حملے کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہوئے جن میں دو پولیس اہلکار، دو رینجرز اور ایک شہری شامل تھے اور 14 دیگر زخمی ہوئے۔[1]
تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے بعد میں کہا کہ حملے کے ذمہ دار تین عسکریت پسند پولیس، رینجرز اور فوج کے ہاتھوں مارے گئے۔ [2]
کے پی او پر حملے کو سیکیورٹی کی ایک سنگین خامی کے طور پر دیکھا گیا اور اس نے سیکیورٹی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کو سرکاری عمارتوں اور تنصیبات کا 'سیکیورٹی آڈٹ' کرنے پر آمادہ کیا۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ہیڈ کوارٹر پر حملے نے کئی سوالات کو جنم دیا اور ان خدشات کو دور کرنے کے لیے ایک مناسب مشق کی ضرورت تھی، جس میں 'سیکیورٹی آڈٹ' اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کے پاس پاکستان بھر میں خاص طور پر پولیس پر دہشت گردانہ حملوں کے بعد کیا کارروائی کا منصوبہ شامل تھا۔ [3]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Security comes under question after audacious attack on Karachi Police Office"۔ 18 February 2023
- ↑ "At least four killed after militants storm Karachi police headquarters"۔ 17 February 2023
- ↑ "At least three killed as Pakistani Taliban militants storm police HQ in Karachi"۔ The Guardian۔ 17 February 2023