کراچی پورٹ ٹرسٹ (انگریزی: Karachi Port Trust) پاکستان کی وفاقی حکومت کا ایک ادارہ ہے جو وفاقی بحری سیکرٹری کے زیر انتظام کام کرتا ہے۔ کراچی پورٹ ٹرسٹ کراچی بندرگاہ کی کارروائیوں کی نگرانی کرتا ہے، جو جنوبی ایشیا کی سب سے بڑی اور مصروف ترین گہرے پانی کی بندرگاہوں میں سے ایک ہے جو ملک کی 90% سے زیادہ غیر ملکی تجارت کو سنبھالتی ہے۔ اس ٹرسٹ کا صدر دفتر نوآبادیاتی دور کے کراچی پورٹ ٹرسٹ بلڈنگ میں واقع ہے۔ [1][2]

کراچی پورٹ ٹرسٹ
Karachi Port Trust
ادارہِ تولیتِ بندرگاہ کراچی
کراچی پورٹ ٹرسٹ
فائل:Karachi Port Trust Logo.jpg
کراچی پورٹ ٹرسٹ کا لوگو

کراچی پورٹ ٹرسٹ بلڈنگ میں انتظامی دفاتر
وفاقی حکومت کا جائزہ
قیام1887
صدر دفترکراچی، پاکستان
وزیر ذمہ دار
  • فیصل سبزواری
وفاقی حکومت افسرانِ‌اعلٰی
ویب سائٹhttp://kpt.gov.pk/

1880 اور 1887 کے درمیان تک کراچی بندرگاہ کا انتظام کراچی ہاربر بورڈ کے زیر انتظام تھا۔ اس کے بعد کراچی پورٹ ٹرسٹ 1886 کے ایکٹ IV کے ذریعہ قائم کیا گیا، جو یکم اپریل 1887 سے موثر تھا۔ [3] 

سیکرٹری میری ٹائم رزوان احمد نے کے پی ٹی میں ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ چیئرمین نادر واریچ بھی موجود ہیں۔


ٹرمینل آپریٹر کی رعایتیں

ترمیم
  1. کراچی گیٹ وے ٹرمینل (پرائیویٹ لمیٹڈ) (کے جی ٹی ایل) کراچی پورٹ کے مشرقی گھاٹ پر ب6-10 برتھ کنٹینر ٹرمینل پورٹ چلاتا ہے۔ [4] 50 سالہ مدت کی رعایت پر اے ڈی پورٹس گروپ-جو کے جی ٹی ایل میں اکثریتی شیئر ہولڈر ہے-اور کراچی پورٹ ٹرسٹ کے درمیان دستخط ہوئے۔ کے جی ٹی ایل کنٹینر ہینڈلنگ کی صلاحیت کو بڑھا کر سالانہ 10 لاکھ ٹی ای یو تک پہنچائے گا۔ کے جی ٹی ایل بڑے اور گہرے جہازوں کو برتھنگ کے قابل بنانے کے لیے ڈریجنگ بھی کرے گا۔ [5][6]
  2. کراچی گیٹ وے ٹرمینل ملٹی پرپز (پرائیویٹ لمیٹڈ (کے جی ٹی ایم ایل) کراچی پورٹ کے ایسٹ وارف پر برتھ 11-17 پر بلک اور جنرل کارگو ٹرمینل چلاتا ہے۔ [7] 25 سالہ مدت کی رعایت پر اے ڈی پورٹس گروپ-کے جی ٹی ایم ایل میں اکثریتی شیئر ہولڈر-اور کراچی پورٹ ٹرسٹ کے درمیان دستخط ہوئے۔ [8] کے جی ٹی ایم ایل ٹرمینل ہینڈلنگ کی صلاحیت کو سالانہ 8 ملین ٹن سے بڑھا کر سالانہ 14 ملین ٹن کر دے گا۔ [9]
  3. کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل کراچی پورٹ کے مغربی گھاٹ پر برتھ 28-30 پر کنٹینر ٹرمینل چلاتا ہے۔ [10]
  4. ساؤتھ ایشیا پاکستان ٹرمینلز (SAPT) کراچی پورٹ کے جنوبی گھاٹ پر ایک کنٹینر ٹرمینل چلاتا ہے۔ [11] 25 سالہ مدت کی رعایت پر دستخط ہچیسن پورٹس-ایس اے پی ٹی کی پیرنٹ کمپنی-اور کراچی پورٹ ٹرسٹ کے درمیان ہوئے۔ [12]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Ministry of Maritime Affairs" 
  2. "Pakistan, Thailand express resolve to further enhance investment ventures"۔ Dunya News 
  3. Parvaiz Ishfaq Rana (9 January 2019)۔ "KPT gets in line for slice of CPEC pie"۔ DAWN.COM 
  4. BR Web Desk (2023-06-22)۔ "UAE's AD Ports signs deal with KPT to operate Karachi Terminal"۔ Brecorder (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2024 
  5. "Part of Karachi port operations leased to UAE group for 50 years"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2024 
  6. "Welcome To Karachi Gateway Terminal Limited - KGTL"۔ kgtl.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2024 
  7. Zulfiqar Ahmad (2023-10-06)۔ "Karachi Gateway Terminal operations: 25-year deal signed with Abu Dhabi Ports Group, Senate panel told"۔ Brecorder (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2024 
  8. Web Desk (2024-02-04)۔ "Pak, UAE sign pact for outsourcing KPT cargo terminal operations"۔ Hum NEWS (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2024 
  9. "AD Ports to handle cargo operations at Pakistan's Karachi Port"۔ english.mubasher.info (بزبان انگریزی)۔ 2024-02-05۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2024 
  10. "Karachi International Container Terminal"۔ Brecorder (بزبان انگریزی)۔ 2007-10-22۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2024 
  11. "Pakistan's first deep-water terminal to be ready in April"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2017-01-13۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2024 
  12. "HPH to Build New Container Terminal in Karachi | Hutchison Ports"۔ hutchisonports.com (بزبان انگریزی)۔ 08 مارچ 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2024 
  • کراچی بندرگاہ کی مختصر تاریخ، ایم عادل قریشی، ایجوکیشن آفیسر، کے پی ٹی

بیرونی روابط

ترمیم