کرکٹ کو جن اصولوں کے تحت کھیلا جاتا ہے اس کو قوانینِ کرکٹ کا نام دیا گیا ہے۔ ان کو بدلنا اور ان کی تشکیل میلبورن کرکٹ کلب کے ذمہ ہے۔ البتہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ان قوانین پر بحث کرتی ہے جس کے بعد ان کو قانون کی شکل دی جاتی ہے۔ اس وقت تک ان میں 42 قانون موجود ہیں۔

کرکٹ ان کچھ کھیلوں میں شامل ہے جن کے اصولوں کو قانون کا نام دیا گیا ہے۔

  • قانون 1:

کھلاڑی۔ ایک ٹیم میں گیارہ کھلاڑی ہوتے ہیں جن میں سے ایک قائد یا کپتان ہوتا ہے۔

  • قانون 2:

متبادل۔ کھلاڑی کے زخمی ہونے کی صورت میں متبادل کھلاڑی کو کھلایا جا سکتا ہے۔ لیکن متبادل کھلاڑی گیند بازی یا بلے بازی نہیں کر سکتا۔ نہ وہ وکٹ کیپر کھڑا ہو سکتا ہے اور نہ ہی کپتان کی حیثیت سے کھیل سکتا ہے۔ بلے باز کی زخمی ہونے کی صورت میں متبادل کھلاڑی بلایا جا سکتا ہے جو زخمی بلے باز کی جگہ بھاگ سکتا ہے البتہ اصل کھلاڑی ہی بلے بازی کر سکتا ہے۔ بلے باز زخمی ہونے کی صورت میں میدان چھوڑ کا جا بھی سکتا ہے اور اننگز کی دوران ٹھیک ہونے کی صورت دوبارہ بلے بازی کرنے کے لیے آ سکتا ہے۔

  • قانون 3:

امپائر۔ میچ کے دوران تین امپائر ہوتے ہیں جو میچ کو منضم تریقے سے چلانے اور اہم فیصلہ کرنے کے فرائض انجام دیتے ہیں۔ دو امپائر میدان میں ہوتے ہیں اور ایک میدان کے باہر۔ باہر بیٹھنے والا امپائر جو تیسرا امپائر کہلاتا ہے وہ باقی دو امپائروں کو فیصلہ کرنے میں مدد کرتا ہے۔

  • قانون 4:

اسکورر۔ میچ کے دوران در اسکورر ہوتے ہیں جو اسکور رکھتے ہیں۔

  • قانون 5:

گیند۔ گیند کی چورائی 8 13/16 اور 9 انچ (22.4 سینٹی میٹر اور 22.9 سینٹی میٹر) کے درمیان ہوتی ہے۔ اور اس کا وزن 5.5 اور 5.75 اونس (155.9 گرام اور 163 گرام) ہوتا ہے۔ میچ کے دوران صرف ایک گیند استعمال ہو سکتا ہے۔ گم ہونے کی صورت میں اسی ساخت کا گیند استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ہر اننگز کے شروع میں نیا گیند استعمال ہوتا ہے۔ ٹیسٹ میچ کے دوران ہر 80 اوور کے بعد فیلڈ کرنے والی ٹیم نیا گیند استعمال کر سکتی ہے۔ کرکٹ میں گیند بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔


اور بھی بہت سے قوانین ہوتے ہیں جنہیں دھیرے دھیرے یہاں لکھا جائے گا۔