کولڈ سٹارٹ (ملٹری ڈاکٹرائن)

بھارتی فوج کی پاکستان پر 24 گھنٹے میں اچانک اور خوفناک حملے کی حکمت عملی کو کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن کے نام سے جانا جاتا ہے۔

پس منظر

ترمیم

13 دسمبر 2001ء کو پانچ شدت پسندوں نے بھارت کی پارلیمنٹ پر حملہ کیا تھا‘ حملے میں 12 لوگ مارے گئے تھے‘ بھارت نے الزام لگایا یہ لوگ پاکستانی اور مولانا مسعود اظہر کے ساتھی ہیں‘ بھارتی حکومت نے یہ الزام لگانے کے ساتھ ہی پاکستان پر فوج کشی کا اعلان بھی کر دیا۔ پورے ملک سے بھارتی فون کو سرحد تک آنے میں ایک ماہ لگ گیا۔ اس کے جواب میں پاکستان نے ایک ماہ میں ساری جنگی تیاریاں کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی برادری سے بھی بات چیت کر لی۔ امریکا اور یورپ کو جنرل پرویز مشرف کی ضرورت تھی لہٰذا جنرل مشرف نے بھارتی تیاری کے ان چار ہفتوں میں عالمی برادری کو بھی موبلائز کر دیا‘ یورپ اور امریکا درمیان میں آ گئے۔ اقوام متحدہ نے بھی بھارت کو روکنا شروع کر دیا اور پاکستان نے اپنے میزائل اور جوہری ہتھیار بھی باہر نکال لیے‘ یہ تمام چیزیں مل کر دباؤ بنیں اور بھارت بالآخر اس دباؤ کے سامنے جھکنے پر مجبور ہو گیا‘ بھارتی فوجیں پیچھے ہٹ گئیں‘ بھارت کو اس ایکسرسائز کے دوران اربوں روپے کا نقصان بھی ہوا اور اسے عالمی سطح پر جگ ہنسائی کا سامنا بھی کرنا پڑا‘ بھارتی حکومت کو خفت اور سیاسی زخم بھی اٹھانا پڑے‘ بھارتی پسپائی سے پاکستان کے بین الاقوامی امیج اور جنرل پرویز مشرف دونوں کو فائدہ ہوا‘

ڈاکٹرائن

ترمیم

فوج کی اس ناکامی نے بھارت کو تیسرے آپشن پر مجبور کر دیا‘ یہ تیسرا آپشن دوسری جنگ عظیم کے دوران جرمن فوج کی بلٹس کریگ (Blitzkrieg) اسٹرٹیجی تھی‘ جرمن زبان میں بلٹس کریگ کا مطلب ’’بجلی کی تیزی سے وار‘‘ ہے‘ نازی فوج دوسری جنگ عظیم میں اتحادیوں اور روسی فوجوں پر بجلی کی طرح حملہ آور ہوتی تھی۔ جرمن اپنی آرٹیلری‘ ٹینکوں‘ انفنٹری اور جنگی طیاروں کو اچانک موبلائز کرتے تھے اور دشمن کے جاگنے سے پہلے پورا شہر اڑا دیتے تھے‘ بھارت کے عسکری ماہرین نے بلٹس کریگ اسٹرٹیجی پر کام کیا اور کولڈ اسٹارٹ کے نام سے ایک ڈاکٹرین تیار کیا‘ یہ ڈاکٹرین پاکستان پر 24 گھنٹے میں اچانک اور خوفناک حملے پر مشتمل ہے‘ یہ حملہ زمینی اور فضائی ہو گا اور بھارتی فوج پاکستانی فوج کے سنبھلنے‘ جوہری ہتھیار باہر نکالنے اور عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے رابطے سے پہلے آپریشن کر کے واپس چلی جائے گی تاکہ جب پاکستان ’’ری ایکٹ‘‘ کرے تو دنیا کو بھارت کی بجائے پاکستان جارح نظر آئے‘ بھارت نے کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرین پر عمل کرتے ہوئے 2011ء کے مئی اور دسمبر میں پچاس ہزار فوجی پاکستانی سرحد پر جمع کیے اور وجے بھاؤ اور سدرشن شکتی کے ناموں سے باقاعدہ مشقیں کیں‘ بھارت اس ڈاکٹرین پر عمل کے لیے بین الاقوامی سطح پر باقاعدہ فضا ہموار کر رہا ہے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم