کچرا
کچرا (انگریزی: Waste) کسی بھی گھر، دفتر، محلے یا صنعتی مقام سے دست یاب بے کار مادہ یا شے کا نام ہے۔ یہ سوکھی یا ٹھوس کچرے کی شکل میں بھی ہو سکتا ہے جیسے کہ کاغذ، اخبارات، از کار رفتہ کپڑے اور آلات اور یہ سیال یا گیلی شکل میں بھی ہو سکتا ہے، جیسے کہ طبی تجربہ گاہوں کا کچرا، خواتین کے استعمال شدہ پیڈ، باسی دودھ وغیرہ۔
کچرے کی صفائی سے جڑے مسائل
ترمیمدنیا کے کچھ حصوں میں کچرے کی صفائی کے لیے باضابطہ عملہ موجود ہے اور اس کے علاوہ لوگوں میں کچرے پھینکنے میں اصول پسندی کا لحاظ ہے کہ وہ جہاں پھینکنا ہے، وہیں پھینکتے ہیں۔ مگر ہر جگہ یہ صورت حال نہیں ہے۔ پاکستان کے کراچی کا کچرا اٹھانا صوبائی اور بلدیاتی حکومتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے جسے پورا نہ کرنے پر متعلقہ اداروں کو بسا اوقات تنقید کا سامنا رہتا ہے، مگر اس کام میں کوتاہی کی بڑی وجہ یہ ہے کہ متعلقہ ادارے جان بوجھ کر کچرا اٹھانے میں تاخیر کرتے ہیں اور رہائشی علاقوں میں کچرے کے ڈھیر بناتے ہیں تاکہ کباڑ کے ٹھیکے داروں اور کچرا چننے والوں کو برابر موقع مل سکے۔[1] اسی طرح اور ملکوں اور علاقہ جات میں کہیں کہیں دوسرے نکاسی کے مسائل ہیں۔
کبھی یہ مسائل مؤقت بھی ہوتے ہیں۔ 2020ء میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دور میں فرانس میں ماحولیاتی تحفظ سے متعلق ایک مقامی جماعت نے انکشاف کیا ہے کہ اس وائرس کے سبب پیدا ہونے والا کچرا اور باقیات ریویرا کے علاقے میں انتیب کے تفریحی مقام کے نزدیک بحیرہ روم میں پھیلا ہوا ہے۔ مذکورہ جماعت اس حوالے سے آگاہی پیدا کرنے اور علاقے کی صفائی کی کوششیں شروع کی۔ اس کچرے میں آپریشن کے دوران استعمال شدہ ماسک اور ربڑ کے دستانے شامل پائے گئے ہیں۔ یہ بحیرہ روم کی لہروں کے نیچے تیرتے ہوئے نظر آئے تھے۔[2]