کیلیفورنیا میں چین مخالف فسادات

کیلیفورنیا میں انیسویں صدی کے وسط اور اواخر میں چینی امریکی قوم کے خلاف زبردست تشدد ہوا۔ اس وقت چینیوں کا قتل عام، فساد اور تنازع عام تھے۔ صرف 1880ء کی دہائی میں کیلیفورنیا کے 34 قصبوں میں چینیوں پر تشدد ہوا جن میں اکثر چائنا ٹاؤن کو لوٹ لیا جاتا تھا اور جلا دیا جاتا تھا۔ [1][2]

پس منظر

ترمیم

کیلیفورنیا کی ترقی

ترمیم

1848ء میں امریکا میکسیکو جنگ کے بعد کیلیفورنیا کو ریاستہائے متحدہ امریکا میں شامل کر لیا گیا تھا۔1850ء میں کیلیفورنیا کو ریاست کا درجہ دیا گیا اور کیلیفورنیا گولڈ رش نے ملک نے مشرقی حصہ سے کئی لوگوں کو لاکر آباد کیی تاکہ وہ سونے کو تلاش کریں۔ گولڈ رش کی وجہ سے ہی ملک میں کئی چینی لوگ آباد ہوئے۔ ان میں سے زیادہ تر سان فرانسسکو بندرگاہ کے ذریعے امریکا میں داخل ہوئے اور 1860ء تک کیلیفورنیا کے چھ کاؤنٹی میں چینی لوگ آباد ہو چکے تھے۔

مزدوروں کے مسئلے

ترمیم

کیلیفورنیا میں چینیوں نے کئی صنعتوں میں کام کرنا شروع کر دیا۔ چونکہ وہ کام زیادہ محنت سے کرتے تھے لہذا ان کو تنخواہ بھی اچھی ملتی تھی اور اسی لیے انھیں امریکیوں سے تعصب کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔کچھ چینی مخالف تنظیمیں بھی ابھرنا شروع ہوگئیں۔[2]

چینیوں کے خلاف تشدد

ترمیم

کیلیفورنیا میں چینیوں کی آبادی بڑھنے کے ساتھ ہی ان پر تشدد بھی شروع ہو گیا۔ سب سے پہلا واقعہ 1856ء کا ہے گورے لوگوں نے پریکا ، کیلیفورنیا میں چائنا ٹاؤن کی کچھ عمارتوں کو نقصان پہنچایا۔ چینیوں کو حکومت کی طرف سے بھی تعصب کا سامنا کرنا پڑا جب کچھ لوگوں کو انگریزی بولنے پر مجبور کیا گیا اور کچھ محدود علاقوں میں ہی رہنے کی اجازت دی گئی۔[2]

1870ء کی دہائی

ترمیم

1870ء کی دہائی چین مخالف فسادات نے زور پکڑنا شروع کیا کیونکہ امریکی صنعتوں پر الزام تھا کہ وہ کم قیمت والے چینی مزدور سے کام لے رہے ہیں اور امریکیوں کو کام نہیں مل رہا ہے۔ 24 اکتوبر 1871ء کو سب سے خونریز فساد ہوا۔ ایک چینی نے ایک گورے کو قتل کر دیا جس کے جواب تقریباً 500 گورے ہسپانیوں نے لاس اینجلس کے چائنا ٹاؤن پر حملہ کر دیا۔ انھوں نے چائنا ٹاؤن کو لوٹ لیا اور 90 چینیوں کو مار دیا۔ سان فرانسسکو میں چینیوں کی اچھی خاصی تعداد آباد تھی اور 1877ء میں وہاں بھی زبردست فسادات ہوئے۔ 23 جولائی 1877ء کو بے روزگار گورے لوگ اشتراکیت کی میٹنگ کے جمع ہوئے اور چینی مہاجرین پر حملہ کرنا شروع کر دیا۔ چار لوگ مارے گئے اور کئی لوگ اپنا مال اور جائداد کھو بیٹھے۔ چیکو، کیلیفورنیا اور یریکا، کیلی فورنیا میں خوب فسادات ہوئے۔ چیکو میں گورے بندوق بازوں نے چائنا ٹاؤن کو جلانے کی ناماکم کوشش کی۔ و3و لومس میں ایک چینی نے تین گوروں کا قتل کر دیا جس کے بعد علاقہ سے پوری چینی آبادی خالی کرالی گئی۔و2وو4و

1880ء کی دہائی

ترمیم

1880ء کی دہائی چین مخالف فسادات اپنی شباب کو پہنچ گئے۔ 1882ء میں کانگریس نےچینیوں کو بھگاؤ بل پاس کر دیا جس نے تشدد کے ایک باب کا آغاز کر دیا۔ چین مخالف فسادات کے بڑے بڑے واقعات اسی دوران میں رونما ہوئے۔راک سپرنگز، وائیومنگ اور ٹاکوما، واشنگٹن میں زبردست فسادات ہوئے جن میں کئی لوگ مارے گئے۔ہمبولٹ کاؤنٹی، کیلیفورنیا سے لیکے سان فرانسسکو تک چینیوں پر زبردست گولی باری ہوئی اور ان علاقوں سے جنوری 1886ء میں چینیوں کو نکال دیا گیا۔س2س 1880ء کے چین مخالف قانون کی وجہ سے امریکا میں چینیوں کی آبادی 37 فیصد تک کم ہو گئی۔و2و 1880ء کی مردم شماری کے مطابق کیلیفورنیا میں چینیوں کی تعداد 8ء7 فیصد تھی۔و8و

1890ء کی دہائی

ترمیم

1892ء میں گیری ایکٹ پاس ہوا جو دراصل چینیوں کو نکالو ایکٹ کی توسیع تھی۔اس کی وجہ سے چینیوں پر کئی پابندیاں لگیں جیسے ان کو ہمہ وقت رہائشئ اجازت نامہ ساتھ رکھنا ضروری تھا۔1893ء میں پھر چینیوں کے خلاف تشدد کا سلسلہ شروع ہوا کیونکہ 1893ء کا ہینککی وجہ سے روزگار میں زبردست کمی ہو گئی تھی۔و9و فرنسو کاؤنٹی، کیلیفورنیا اور رورسائیڈ، کیلیفورنیا نے اپنے اپنے علاقوں سے چینیوں کو نکال دیا۔[2]

حکومت کا بیان

ترمیم

چینی مخالف فسادات کو دیکھتے ہوئے حکومت نے کیلیفورنیا اور دیگر مغربی ریاستہائے متحدہ کی ریاستوں سے چینیوں کو نکال دیا گیا اور 10 سال بعد ایک اور ایکٹ پاس کیا گیا جس کی رو سے چینیوں کے امریکا میں داخل ہونے کی ممانعت کردی گئی۔ان قوانین کی وجہ سے کیلیفورنیا میں زبردست جسن منایا گیا۔[1][2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب Robert C. Kennedy (2001)۔ ""Justice For The Chinese""۔ archive.nytimes.com۔ Harper's Weekly۔ اخذ شدہ بتاریخ جنوری 31, 2019 
  2. ^ ا ب پ ت ٹ "A History of Chinese Americans in California"۔ nps.gov۔ National Park Service۔ اخذ شدہ بتاریخ جنوری 31, 2019