کینیڈا کے بوریل جنگلات

کینیڈا کے بوریل جنگلات قطبی بوریل جنگلات کا ایک تہائی حصہ بناتے ہیں جو زیادہ تر پچاس ڈگری کے شمال میں واقع ہے۔ دیگر ممالک میں روس میں ان جنگلات کی اکثریت جبکہ سکینڈے نیویا اور نارڈک ممالک میں بھی یہ جنگلات پائے جاتے ہیں۔ بوریل علاقہ کینیڈا کے کل ارضی رقبے کے ساٹھ فیصد پر محیط ہے۔ کینیڈا کے بوریل جنگلات نیو فاؤنڈ لینڈ اینڈ لیبرے ڈار کے انتہائی مشرقی علاقوں سے شروع ہو کر یوکون اور الاسکا کے درمیان موجود سرحد تک پھیلے ہوئے ہیں۔ کینیڈا کے بوریل جنگلات دراصل آٹھ مختلف خطوں میں منقسم ہیں۔ ہر خطے میں جانداروں کی انواع مختلف ہیں اور ہر خطے کے اپنے مخصوص نباتات اور حیوانات ہیں۔

کینیڈا کے بوریل جنگلات ایک ہزار کلومیٹر چوڑی پٹی پر پھیلے ہوئے ہیں جو شمال میں ٹنڈرا سے شروع ہو کر کینیڈا کے جنوب اور مغرب کے برساتی جنگلات تک پھیلے ہوئے ہیں۔ بوریل جنگلات کے علاقے میں کینیڈا کی کل آبادی کا محض 14 فیصد حصہ رہتا ہے۔ انتہائی وسیع رقبے اور وحدت کی بنا پر یہ جنگلات مقامی قبائل اور دیہاتوں کی معیشت میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہاں سیرو سیاحت، شکار، مچھلی کا شکار اور ماحولیاتی سیاحت اہم ہیں۔ علاقے میں سینکڑوں شہر موجود ہیں جن کی معیشت کا کم از کم بیس فیصد حصہ جنگلات کی پیداوار، کان کنی، تیل اور گیس اور سیاحت کے حوالے سے جنگلات کی مرہون منت ہے۔ اس کے علاوہ یہ جنگلات کینیڈا کی تاریخ، معیشت، معاشرتی ترقی اور فنون لطیفہ میں انتہائی اہم اور منفرد کردار ادا کرتے آئے ہیں۔

جائزہ

ترمیم

ماحولیاتی خطے

ترمیم

کینیڈا کے بوریل جنگلات میں چار ماحولیاتی خطے ٹیگا کورڈیلرا، ٹیگا پلینز، ٹیگا شیلڈ اور ہڈسن پلانٹس کہلاتے ہیں۔ یہ خطے ان جنگلات کے شمال میں پائے جاتے ہیں اور جوں جوں قطب شمالی کے قریب تر ہوئے جائیں، درختوں کی تعداد اور ان کے حجم میں کمی ہوتی جاتی ہے اور بڑھوتری کا سالانہ دورانیہ کم ہوتا جاتا ہے۔ دیگر تین خطے مل کر بوریل جنگلات کی جنوبی سرحد بناتے ہیں۔ یہ جنگلات انتہائی جنوب میں جھیل سپیرئیر (اونٹاریو) تک پھیلے ہوئے ہیں۔ یہ جنگلات 1630000 مربع کلومیٹر پر پھیلے ہوئے ہیں اور دیگر تمام خطوں سے زیادہ وسیع ہیں۔ آٹھواں اور سب سے چھوٹا خطہ تیس ہزار مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے جو اس نوع کے جنگلات کا انتہائی مختصر حصہ ہے۔ یہ حصہ شمالی صوبوں میں موجود ہے جو بحر اوقیانوس سے متصل ہیں۔ یہ نیوبرنزوک کے جنوب مغربی کنارے سے شروع ہو کر گیسپ کے جزیرہ نما تک پھیلے ہیں۔ بوریل جنگلات میں 1890000 مربع کلومیٹر پر یہ جنگلات 80 فیصد سے 100 فیصد رقبے پر جبکہ 650000 مربع کلومیٹر پر یہ جنگلات 60 فیصد تا 80 فیصد رقبے پر موجود ہیں۔

بعد از برفانی دور

ترمیم

اپنی موجودہ شکل میں کینیڈا کے بوریل جنگلات پچھلے برفانی دور کے فوراً بعد میں نمودار ہونے لگ گئے تھے۔ دس ہزار سال قبل وسکونسن آئس شیٹ کے سکڑنے کی وجہ سے صنوبر کے جنگلات اگنا شروع ہوئے اور ہزاروں سال کے بعد دیگر درخت بھی یہاں قدم جمانے لگے۔ پانچ ہزار سال قبل کینیڈا کے بوریل جنگلات اپنی انواع کے اعتبار سے آج کے جنگلات کے مماثل ہونے لگے۔

بید مجنوں اور اسی طرح کے دوسرے درخت بوریل جنگلات کے جنوبی میدانی حصوں میں پائے جاتے ہیں۔ بوریل جنگلات کی ایک اہم خاصیت یہ ہے کہ یہاں عمر رسیدہ اور ایک جیسی عمر کے درخت عام ملتے ہیں۔ اس کی وجوہات میں جنگلاتی آتشزدگی، مختلف اقسام کے کیڑے وغیرہ اہم ہیں جو عموماً مخصوص عرصے کے بعد اپنی تباہ کاریاں دوہراتے رہتے ہیں۔ یورپیوں کی آمد سے قبل بوریل جنگلات قدرتی آتشزدگی اور کیڑوں کی وجہ سے بہت بار تباہ ہوئے اور دوبارہ اگے۔ یورپیوں کی آمد سے قبل اور آگ بجھائے کے جدید آلات کی عدم موجودگی میں تباہ ہونے اور دوبارہ آباد ہونے کا دورانیہ محض 75 سے 100 سال پر محیط تھا۔ آج بھی بہت جگہوں پر یہ سلسلہ چل رہا ہے۔

جنگلات کی کٹائی

ترمیم

جدید دور میں بوریل جنگلات کی کٹائی بہت کم ہو گئی ہے۔ اس کا سبب یہ ہے کہ زراعت، شہری اور تفریحی ترقی، تیل اور گیس کے لیے کھدائی اور پن بجلی کے منصوبوں کی وجہ سے ان جنگلات کی حیثیت بطور جنگل ختم کر دی گئی ہے۔ البرٹا پورے کینیڈا میں تیل اور گیس کی وجہ سے مشہور ہے۔ یہاں ہر سال تعمیراتی وجوہات سے کم جبکہ تیل اور گیس کی تلاش کے سبب زیادہ درخت کاٹے جاتے ہیں۔ مشرقی کینیڈا میں 9000 مربع کلومیٹر سے زیادہ علاقے پیٹ لینڈ اور پن بجلی کے منصوبوں کے باعث زیر آب آ گئے ہیں۔ اس کے باوجود اعداد و شمار جنگلات کی دوبارہ اگائی کو نہیں ماپتے اور اس طرح کی جنگلات کی تباہی کل رقبے کا انتہائی معمولی حصہ ہے۔ ان جنگلات کا کل رقبہ 3100000 مربع کلومیٹر ہے۔ کینیڈا میں آج ان جنگلات کا کم و بیش 91 فیصد حصہ موجود ہے جو یورپیوں کی آمد سے قبل یہاں پایا جاتا تھا۔ جنگلات کی زیادہ تر کٹائی جنوبی علاقوں میں ہوئی ہے جو بوریل جنگلات سے باہر ہیں۔ سالانہ جنگلات کی کٹائی کل رقبے کے نصف سے ایک فیصد کی حد تک محدود رہتی ہے اور صوبائی قوانین کے مطابق ان جنگلات کا دوبارہ اگایا جانا یا فطری طور پر ان کے دوبارہ اگنے کا انتطام کرنے کی یقین دہانی کی جاتی ہے۔

مختلف النوع

ترمیم

مقامی انواع

ترمیم

مقامی انواع میں بلیک سپروس، وائٹ سپروس، بالسم فر، لارچ، لاج پول پائن، جیک پائن، ٹرمبلنگ اور لارج ٹوتھڈ ایسپن، کاٹن وڈ اور وائٹ برچ اور بالسم پاپلر اہم ہیں۔ بلیک سپروس ان علاقوں میں عام ملتا ہے جہاں کی زمین انتہائی کم زرخیر ہوتی ہے۔

جنگلی حیات ور زمینی رہائشی علاقے

ترمیم

مقامی اور مہاجرین پرندوں یہاں تعداد پانچ ارب کے لگ بھگ ہے۔ کینیڈا کے بوریل جنگلات پوری دنیا کے آبی ایکو سسٹموں سے بڑے ہیں اور تقریباً سوا کروڑ آبی اور کروڑوں خشکی کے پرندوں کی افزائش گاہ کا کام کرتے ہیں۔ ان پرندوں میں گدھ، باز، کشمیرے، فاختائیں، کوئلیں، الو، شب بیدار باز، سوئفٹ، ہمنگ برڈ، کنگ فشر، کٹھ پھوڑے اور درختوں کی شاخوں پر بسیرا کرنے والے پرندے شامل ہیں۔ اندازہ لگایا جاتا ہے کہ کینیڈا کے بوریل جنگلات کے پرندوں کی تعداد کینیڈا کے کل پرندوں کا ساٹھ فیصد جبکہ کینیڈا اور امریکا کے مجموعی پرندوں کی کل تعداد کا تیس فیصد کے لگ بھگ ہے۔

آبی اور مرطوب علاقے

ترمیم

دنیا کے کسی دیگر علاقے کی نسبت کینیڈا کے بوریل جنگلات میں زیادہ جھیلیں اور دریا پائے جاتے ہیں۔ اندازہ لگایا جاتا ہے کہ کینیڈا کے بوریل جنگلات میں پندرہ لاکھ سے زیادہ جھیلیں موجود ہیں جن کا رقبہ کم از کم 40000 مربع کلومیٹر ہے۔ اس کے علاوہ یہاں کینیڈا چند بڑی جھیلیں بھی موجود ہیں۔ میٹھے پانی کی جھیلیں وسطی اور مشرقی کینیڈا میں جبکہ کھارے پانی کی جھیلیں مغربی کینیڈا میں بکثرت ہوتی ہیں۔ اکثر بڑی جھیلوں میں ٹھنڈے پانی کی مچھلیاں جیسا کہ ٹراؤٹ اور وائٹ فش جبکہ گرم پانیوں میں ناردرن پائک، والی اور سمال ماؤتھ بیس شامل ہیں۔

معدومیت کے خطرے سے دوچار انواع

ترمیم

بوریل جنگلات کی جنگلی حیات میں چند انواع ایسی پائی جاتی ہیں جو سرکاری ریکارڈ کے مطابق معدومیت کے خطرے سے دوچار ہیں۔ تاہم صورت حال میں بہتری لانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ کئی صوبوں میں ووڈ لینڈ کیریبو کو شکار، جنگلی بھیڑیوں اور سڑکوں اور کانوں کی تعمیر اور تیل اور گیس کی پائپ لائن بچھائے جانے کے باعث معدومیت کے خطرے سے دوچار ہے۔ نیو فاؤنڈ لینڈ میں مارٹن کی آبادی ان کے رہنے کی جگہوں کی تباہی، پھندوں میں حادثاتی طور پر پھنس جانے اور خوراک کے جانوروں میں کمی کی وجہ سے خطرے کا شکار ہے۔

بوریل کا دوران میں حیات

ترمیم

فطری اگاؤ

ترمیم

برفانی دور کے بعد جب بوریل جنگلات پیدا ہوئے تو ان جنگلات کا ایک دوران میں حیات پیدا ہوا۔ اسی طرح فطری طور پر جنگلات کی صفائی کرنے کے لیے جنگلاتی آگ، کیڑے وغیرہ، بیماریاں اور تیز ہوائیں بڑے پیمانے پر جنگلات کا صفایا کرتے رہتے ہیں تاکہ جنگل کی دوبارہ سے ابتدا ہو سکے۔ جو درخت جل جائیں، ان کی جگہ دوسرے درخت پیدا ہوتے ہیں۔ لاج پول اور جیک پائن وغیرہ جیسے درخت اپنے بیج سخت گوند والی کونوں کی شکل میں پیدا کرتے ہیں۔ آگ کی وجہ سے یہ گوند پگھل جاتی ہے اور بیج باہر نکل کر پھیل جاتے ہیں۔ اس طرح جنگل کی دوبارہ بڑھوتری شروع ہو جاتی ہے۔ مغربی نو آبادیوں سے قبل جنگل کے ختم ہونے اور دوبارہ اگنے کا دورانیہ 75 سے 100 سال پر محیط ہوتا تھا۔ اس طرح یہاں مختلف علاقوں میں ایک جیسی عمر کے درخت پائے جاتے ہیں۔ بوریل جنگلات دیگر جنگلات کی نسبت آگ سے زیادہ متائثر ہوتے ہیں کیونکہ ان کے پتے نوکیلے ہوتے ہیں اور چھال بھی تیزی سے جل سکتی ہے۔

آتشزدگی سے نقصان

ترمیم

موجودہ دور میں آگ کی نشان دہی اور آگ بجھانے کی نفیس تکنیک کے باوجود کینیڈا کے جنگلات میں آگ لگتی ہے اور اوسطاً ہر سال 28٫000 مربع کلومیٹر پر مبنی بوریل اور دیگر جنگلات ضائع ہوتے ہیں۔ یہ رقبہ صنعتی کٹائی کے سالانہ رقبے سے تین گنا زیادہ ہے۔ کسی سال زیادہ وسیع پیمانے پر آگ لگے تو اور بھی تباہی ہوتی ہے۔ بوریل جنگلات کے مختلف علاقوں میں آگ لگنے کے دورانیے فرق ہوتے ہیں۔ خشک مغربی علاقوں میں جہاں نسبتاً کم بارش ہوتی ہے، میں زیادہ آگ لگتی ہے جبکہ وسطی اور مشرقی کینیڈا میں آگ کم لگتی ہے۔

معاشی سرگرمیاں

ترمیم

زمینی ملکیت

ترمیم

کینیڈا کے جنگلات کی زیادہ تر زمین کی ملکیت شاہی ہے۔ بوریل جنگلات کا نوے فیصد سے زیادہ رقبہ شاہی ملکیت ہے جبکہ باقی پانچ فیصد وفاق کے زیرِ انتظام اور نیشنل پارکوں پر مشتمل ہے اور یہاں مقامی قبائل اور دفاع تنصیبات بھی نصب ہیں۔

صنعتی سرگرمیاں

ترمیم

بوریل جنگلات کے علاقوں میں 1٫400 کمیونٹیاں آباد ہیں اور ان کی معیشت اور بقا کا کچھ نہ کچھ حصہ انہی جنگلات سے وابستہ ہے۔ ایسی کئی آبادیاں جنگلات کو کاٹ کر بنائی گئی تھیں تاکہ آرہ کشی، گودا اور کاغذ کی تیاری، کان کنی یا پھر ریلوے کی دیکھ بھال کے مراکز بنائے جائیں۔ بوریل جنگلات کم از کم چار لاکھ براہ راست اور بالواسطہ ملازمتوں کے ذمہ دار ہیں۔ جنگلات، گودا اور کاغذ، کان کنی اور تیل اور گیس کی تلاش کے علاوہ سیاحت، جانوروں کو پکڑنا، تفریح، ہلکی پھلکی مینوفیکچرنگ اور صنعت اور کمیونٹی کی دیکھ بھال کے کام بھی اسی سے متعلق ہیں۔ کینیڈا کی برآمدات کا بڑا حصہ جنگلات سے آتا ہے اور کل قومی آمدنی کا تین فیصد بنتا ہے اور سالانہ لکڑی کا نصف حصہ بوریل جنگلات سے آتا ہے۔

لگ بھگ ایک چوتھائی بوریل جنگلات کو صنعتی فارسٹری کے تحت رکھا جاتا ہے۔ باقی تین چوتھائی یا تو پارکوں، محفوظ علاقوں، ماڈل جنگلات یا پھر لکڑی کی پیداوار کے لیے نامناسب سمجھے جاتے ہیں۔ 2003 میں اندازہ لگایا گیا کہ بوریل جنگلات کی کل کٹائی 7٫500 مربع کلومیٹر سالانہ بنتی ہے جو کل کینیڈین بوریل جنگلات کا صفر اعشاریہ دو فیصد بنتا ہے۔ تاہم لکڑی کی پیداوار طلب سے مشروط ہے اور جونہی طلب کم ہوتی ہے تو رسد بھی کم ہو جاتی ہے۔ کینیڈا زمینی تیل اور گیس کا زیادہ تر حصہ البرٹا سے آتا ہے جو بوریل جنگلات کا حصہ ہے اور کینیڈا میں یورینیم کی سب سے زیادہ پیداوار ساسکیچوان میں ہے جو بوریل جنگلات کا حصہ ہے اور آبی ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کا سب سے بڑا مرکز کیوبک میں ہے۔

مقامی شمولیت

ترمیم

کینیڈا کے قدیم مقامی باشندوں کا اسی فیصد بوریل جنگلات میں رہتا ہے جن میں 500 سے زائد مقامی قبائل اور دس لاکھ سے زیادہ باشندے آباد ہیں۔ ان میں سے 17٫000 سے زیادہ جنگلات سے منسلک صنعتوں میں کام کرتے ہیں۔

قابلِ بھروسا ترقی

ترمیم

1990 کے اوائل سے ہی کینیڈا کے بوریل جنگلات اور اس کے ترکے کے تحفظ پر بہت زور دیا جانا لگا ہے تاکہ یہاں جاری معاشی سرگرمیاں مستحکم ہوں۔ کینیڈا کے بوریل جنگلات کا بہت بڑا حصہ آج بھی ان چھوا ہے اور یہاں سے درختوں کی کٹائی، تفریح اور شکار وغیرہ کے بہت امکانات ہیں۔ جنگلات میں کام کرنے والی کمپنیاں اب ایکو سسٹم کی بقا سے منسلک نظام اپنا رہی ہیں تاکہ ترقی کا عمل مسلسل اور مستحکم ہو اور معاشرتی، معاشی اور ماحولیاتی اعتبار سے کوئی نقصان نہ پہنچے۔ اس ضمن میں رہنما اصولوں کو قانونی تحفظ دیا گیا ہے۔ اس لیے کٹائی کے بعد جنگلات میں دوبارہ درخت لگانے کی ذمہ داری بھی اسی کمپنی پر ہوتی ہے اور عوامی سہولیات بھی وہی مہیا کرتی ہے اور اس سلسلے میں منصوبہ جات متعلقہ صوبائی حکام کے سامنے پیش کیا جاتا ہے۔

تحفظ

ترمیم

جولائی 2008 میں اونٹاریو کی حکموت نے شمالی بوریل علاقے کے 2٫25٫000 کلومیٹر رقبے کے تحفظ کا منصوبہ پیش کیا ہے۔

حوالہ جات

ترمیم