گاما شعاعوں کی بوچھاڑ (Gamma-ray burst) انتہائی کم وقت میں انتہائی بڑی مقدار میں گاما شعاعوں کے اخراج کو کہتے ہیں۔ گاما شعاعیں انتہائی زیادہ تعدد ارتعاش (فریکونسی) رکھنے والی شعاعیں ہوتی ہیں َ یعنی ان شعاعوں میں نوریے (فوٹونز) کی توانائی بے انتہا زیادہ ہوتی ہے - یہ شعائیں بیسویں صدی کے اوائل میں دریافت کی گئی تھیں - 1960 کی دہائی میں گاما شعاعیں کائنات کے مختلف حصوں سے آتی ہوئی دریافت ہوئیں - یہ گاما شعاعیں ایک بوچھاڑ کی شکل میں بہت زیادہ نوریے (فوٹونز) پر مشتمل ہوتی ہیں لیکن بہت کم وقت میں یہ بوچھاڑ ختم بھی ہوجاتی ہے - یہ گاما شعاعیں اربوں نوری سالوں کے فاصلے پر موجود کہکشاؤں سے اس وقت نکلتی ہیں جب کوئی ستارہ سپر نووا کی شکل میں پھٹتا ہے - ان کی اصل توانائی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اربوں سال سفر کرنے کے باوجود ان کی توانائی اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ اس سے زیادہ توانائی کی شعاعیں شاذ و نادر ہی دیکھنے کو ملتی ہیں۔