گجرات ریاستی ایڈز کنٹرول سوسائٹی

گجرات میں سال 1986 میں پہلی بار ایڈز مریض کی تشخیص کی گئی تھی۔ یہ وہی سال تھا جس میں ملک میں ایڈز کے پہلے معاملے کی اطلاع ملی تھی۔ پہلے قومی ایڈز کنٹرول پروگرام (این اے سي پي) کے مرحلے کے نفاذ کے لیے ایک ریاستی ایڈز سیل دسمبر 1992 میں بنایا گیا تھا۔ مؤثر عمل آوری کو یقینی بنانے کے لیے اور ساتھ ہی غیر سرکاری تنظیموں کو شامل کرنے کے نقطہ نظر سے، ریاستی ایڈز کے حقوق کمیٹی کو رجسٹرڈ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ حکومت ہند بھی اس پروگرام کے مؤثر نفاذ کے لیے ریاستی ایڈز کنٹرول سوسائٹی کی تشکیل کو ایڈز کے قومی منصوبے کے دوسرے مرحلے میں منظور کیا جو اپریل 1999 سے شروع ہوا۔ تب سے قومی ایڈز کنٹرول پروگرام ریاست گجرات ایڈز کنٹرول سوسائٹی (GSACS) کے ذریعے نافذ کیا جا رہا ہے۔[1]

قومی خواتین اور بچوں کی بہبود کے محکمے کے تعاون سے کاموں کو پورا کرنا

ترمیم

قومی خواتین اور بچوں کی بہبود کا محکمہ (NIWCD) سورت شہر کے شہری اسپتال کے قریب ہی مشاورت اور تربیت کے مرکز کے کاموں کو شروع کیا۔ مشاورت میں بہ طور خاص ایچ آئ وی / ایڈز کے زمرے سے جڑی سرگرمیوں کو شروع کیا گیا تھا۔ اس ادارے نے جنسی کارکنوں کو بالغوں کی تعلیم اور گھریلو اشیاء سازی کی تربیت دینے میں پہل کی ہے اور ان خواتین کے بچوں کو تعلیمی حمایت کے تحت مدد کی ہے۔ ایچ آئ وی / ایڈز کی مشاورت کی ہی کوشش کے طور پرایک گجراتی کتاب "قومی خواتین اور بچوں کی ترقی" سے شائع کی گئی تھی اور مختصر وقت میں اسی کے تین ایڈیشن شائع کیے گئے تھے۔ ادارہ جنوبی گجرات میں ریاستی گجرات ایڈز کنٹرول سوسائٹی کے تحت کالجوں میں مہم چلا چکا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایچ آئ وی / ایڈز بیداری اور "زندگی کی مہارت" تعلیم (Life Skills Education) کے لیے یہ جھگی بستیوں میں کام کر رہا ہے۔[2]

گجرات میں بڑھے ایچ آئی وی کے مریض

ترمیم

قومی ایڈز کنٹرول ادارے کے ایک اندازے کے مطابق اس بیماری کے کم شکار ہونی والی ریاستوں میں شامل گجرات میں حال کے کچھ سالوں کے دوران ایچ آئی وی کے نئے معاملوں میں عام طور پراضافہ ہوا ہے۔ ادارے نے بتایا کہ سال 2009 میں 1.2 ملین نئے انفیکشن کا اندازہ ہے۔ سب سے زیادہ متاثر چھ ریاستوں میں 39 فیصد معاملے درج کیے گئے جبکہ اڑیسہ، بہار، مغربی بنگال، اترپردیش، راجستھان، مدھیہ پردیش اور گجرات میں 41 فیصد نئے معاملے درج کیے گئے ہیں۔ اس کے لیے شہروں کی توسیع اور کام کے لیے دوسرے صوبوں سے آنے والے لوگوں کو ذمے دار ٹھہرایا گیا ہے۔[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Gujarat State AIDS Control Society"۔ Gujarat State AIDS Control Society۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولائی 2012 
  2. "Training of Staff Nurses on HIV/AIDS Counseling and testing centers (GSACS)"۔ NIWCD۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولائی 2012  [مردہ ربط]
  3. "गुजरात में बढ़े एचआईवी के मरीज"۔ Web Dunia Hindi۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولائی 2012