گراہم اسٹینس
گراہم اسٹینس (انگریزی: Graham Staines) آسٹریلوی مسیحی مشنری تھے جنہیں 23 جنوری 1999ء کو ایک ٹولی نے انھیں، اُن کے دس سالہ بیٹے فِلپ اور چھ سالہ بیٹے ٹموتھی کو اس وقت جلا دیا تھا جب وہ اوڈیشا میں ایک جیپ میں سو رہے تھے، اس کارروائی میں ملوث افراد نے اپنا تعلق بجرنگ دل سے بتایا تھا۔ سنہ 2003ء میں عدالت نے بجرنگ دل کے کارکن دارا سنگھ کو گراہم اسٹینس اور ان کے بیٹوں کا قاتل اور ٹولی کا سرغنا قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔[2]
گراہم اسٹینس | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1941ء [1] پالمز وُڈس، کوینز لینڈ |
وفات | 23 جنوری 1999ء (57–58 سال) کیندوجھر |
وجہ وفات | نذر آتش |
طرز وفات | قتل |
شہریت | آسٹریلیا |
مذہب | مسیحیت |
فرقہ | پروٹسٹنٹ |
زوجہ | گلیڈیز اسٹینس |
عملی زندگی | |
پیشہ | مترجم بائبل ، مبلغ |
درستی - ترمیم |
جس وقت گراہم اسٹینس کو ان کے بچوں سمیت زندہ جلا دیا گیا تھا اس وقت اسٹینس خاندان اوڈیشا میں کوڑھ کے مریضوں کے لیے کام کر رہے تھے۔ بجرنگ دل اور آر ایس ایس اس وقت مسیحی مشنریوں کے خلاف تحریک چلا رہے تھے اور ان پر الزام لگا رہے تھے کہ وہ قبائلیوں کا مذہب بدلنے کا کام کر رہے ہیں۔ گراہم اسٹینس کی قتل کی تحقیقات کرنے والے وادھوا کمیشن نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ کیونجھر، منوہر پور (اوڈیشا) کے خمیوں میں کچھ افراد کو بپتسمہ دیا گیا تھا لیکن اسٹینس جبری تبدیلی مذہب کی سرگرمیوں میں ملوث نہیں تھے۔[3] ان کی بیوہ گلیڈیز اسٹینس اس الزام کا انکار کرتی رہی ہیں،[4][5] وہ 2004ء تک اوڈیشا میں کوڑھ کے مریضوں کے لیے کام کرتی رہیں پھر اپنے وطن واپس لوٹ گئیں۔ سال 2005ء میں انھیں اوڈیشا میں اُن کی خدمات کے اعتراف میں چوتھے بڑے شہری اعزاز پدم شری سے نوازا گیا۔[6][7] سال 2016ء میں گلیڈیز کو مدر ٹریسا میموریل انٹرنیشنل ایوارڈ فار سوشل جسٹس سے نوازا گیا۔[8]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://ixtheo.de/Authority/706347218
- ↑ "Two acquitted in Graham Staines murder case"۔ Timesofindia.indiatimes.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2015
- ↑ "In the age of fake news, flashback to first kill"۔ www.telegraphindia.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مئی 2019
- ↑ "Missionary widow continues leprosy work"۔ BBC News۔ 27 January 1999
- ↑ "Rediff On The NeT: Vir Sanghvi on the Orissa incident"۔ Rediff.com۔ 1999-02-08۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2015
- ↑ Soutik Biswas (22 September 2003)۔ "Widow keeps missionary's memory alive"۔ BBC ,News
- ↑ "South Asia | Missionary widow's emotional return"۔ BBC News۔ 2005-05-18۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2015
- ↑ Forgiver feted. Christianity Today Jan. 2016, p.17.