گلاب جامن
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
اس مضمون کی ویکائی کی ضرورت ہے تاکہ یہ ویکیپیڈیا کے اسلوب تحریر سے ہم آہنگ ہو سکے۔ براہ کرم اس مضمون کی ویکائی میں مدد کریں۔ |
ایک مٹھائی کا نام جو جنوبی ایشیاء میں بہت مقبول ہے۔ گلاب جامن پاکستان کی قومی مٹھائی قرار دی جاتی ہے۔[1]
اجزاء
ترمیمشیرہ بنانے کی ترکیب
ترمیمایک کلو شکر میں دو کپ پانی ڈال کر پکائیں، تار بنے لگیں تو اُتار لیں اور دس عدد چھوٹی الائچیاں بھی پیس کر ڈال دیں
ترکیب
ترمیممیدہ، کھویا، بیکنگ پاؤڈر اور انڈے توڑ کر اچھی طرح سے مکس کر لیں اور ان کی چھوٹی چھوٹی گولیاں بنا کر کچھ دیر کے لیے رکھ دیں۔ کڑاہی میں آئل گرم کرکے ہلکی آنچ پر ان گولیوں کو تل لیں، پھولنے اور سنہری ہونے پر شیرے میں ڈال دیں اور ایسے مزیدار گلاب جامن تیار ہو جائیں گے
پاکستان کی قومی مٹھائی
ترمیمحکومت پاکستان کے آفیشل ٹوئٹر پر ہونے والے پول میں گلاب جامن کو قومی مٹھائی قرار دیا گیا ہے۔ پول میں برفی، جلیبی اور گلاب جامن کے نام دیے گئے تھے۔ 15 ہزار ووٹ حاصل کرکے گلاب جامن پاکستان کی قومی مٹھائی قرار پائی ہے۔ اسے 47 فیصد ووٹ ملے۔ جلیبی نے 34، برفی نے 19 فیصد ووٹ حاصل کیے۔[2]
تاریخ
ترمیمگلاب جامن کو پہلی بار مغلیہ دور میں بنایا گیا تھا، کہا جاتا ہے کہ شاہ جہاں کے خاص خانسماں نے غلطی سے کچھ اجزا کاملاپ کیا اور یوں اس جنت کے میٹھے کو سر زمین کی پہچان بنایا لیکن بعض جگہ بتایا جاتا ہے کہ ان ذائقہ دار گلاب جامن کی ابتدا فارس اور ترک سے ہوئی ہے اور شاہ جہاں کے خانسماں کا تعلق فارس سے تھ
وجہ تسمیہ
ترمیمگلاب کے پانی والے سیرپ میں بگھو کر جامن کی شکل (shape) دے کر بنائے جاتے ہیں اس لیے گلاب جامن کہلاتے ہیں،
کہا جاتا ہے جس شیرے میں گلاب جامن کو ڈالا جاتا ہے وہ گلاب کی پتیوں سے تیارکردہ ہوتا ہے اس لیے اس کا نام گلاب پڑا اور جامن کی شکل دے دی جاتی ہے، اس لیے یہ گلاب جامن کہلائے ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 08 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جنوری 2020
- ↑ https://www.nawaiwaqt.com.pk/03-Jan-2019/964297