گندم کا جینیاتی نقشہ
گندم کا جینوم جینیاتی نقشہ(Genetic Map) انسانی جینوم سے 5 گنا زیادہ بڑا اور پیچیدہ ہے۔ 20 ممالک کے 200 سے زائد سائنس دانوں نے مل کر دو ہزار اکیس میں گندم کی جینوم کا پہلا ڈرافٹ تیار کیا ، جسے جینیاتی رپورٹ بھی کہا جا سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گندم کے جینوم میں 21 کروموسومز ، 1 لاکھ جینز اور 40 لاکھ سالماتی مارکرز دریافت کیے گئے ہیں۔[1] سائنس جرنل میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق جان اینڈ سینٹر ناروچ کے سینئر سائنس دان پروفیسر کرسٹوبل اووئے نے اس پیشرفت کو ’’گیم چینجر‘‘ اور بریک تھرو قرار دیا ہے۔[2]
فوائد
ترمیمدنیا کی آبادی کی خوراک کا بیس فیصد گندم پر مشتمل ہوتا ہے،
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کے مطابق بڑھتی 2050ء تک دنیا کے مختلف ملکوں میں گندم کی پیداوار کو مزید 60 فیصد تک بڑھانا ناگزیر ہے۔[3]
گندم کی ایسی اقسام کی ایجاد ممکن ہو سکتی ہیں جنہیں اگانے کے لیے زیادہ پانی درکار نہ ہو۔
ایسی گندم اگانا ممکن ہو سکے گا، جو بدلتے ہوئے موسم اور ماحول میں بھی اپنی پیداوار اور غذائیت برقرار رکھ سکے۔
گندم کی بہتر پیداوار اور زیادہ غذائیت والی اقسام کی تیاری ممکن ہو سکے گی،
گندم کی بیماریوں کی وجہ بننے والے جین کو نکال کر اسے بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Genome_Research_on_Wheat"
- ↑ "wheat-genome"۔ 13 فروری 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 فروری 2022
- ↑ "Un report"