گولم
یہودی روایات کے مطابق گولم ایک ایسا جسد یا حراک ہے جس کی تجسیم بطور بشر پیکری ایسے مادے یا مواد سے کی گئی ہو جو دراصل اس کی حقیقت نہ ہو۔ مثال کے طور مصنوعی طور پر ایک ایسا انسان تخلیق کرنا جو گوشت پوست کا نہ ہو مگر اس کی تخلیق کے بعد وہ ایک طاقتور انسان کی مانند ہو جائے۔ مثال کے طور مٹی، گارے یا پتھر سے کوئی شے تجسیم کرنا اور اس کو حراک بنانا۔ قرون وسطیٰ اور کتاب زبور میں یہ اصطلاح استعمال ہوئی ہے جس سے مراد کسی غیر مشکل مادے سے مشکل بشر پیکری تخلیق کرنا۔ سب سے اہم روایات يهوذا بن لو بتسلئيل نے شامل کی ہیں۔ يهوذا بن لو بتسلئيل ایک یہودی ربی جو سولہویں صدی میں پراگ کا رہنے والا تھا۔ بہت سی مختلف روایات موجود ہیں جن میں گولم کا حوالہ دیا گیا ہے کہ کیسے ان کو تخلیق کر کے ان کی تنظیم کی گئی۔