یہود
یہودی (جمع: یہود) یہودیت کے پیروکاروں کو کہتے ہیں جو قدیم بنی اسرائیل کی اولاد ہیں۔ دنیا بھر میں یہودیوں کی موجودہ تعداد کا مکمل اندازہ تو نہیں لگایا جا سکتا تاہم ان کی تعداد 12 سے 14 ملین کے لگ بھگ ہے جن کی اکثریت امریکا اور اسرائیل میں رہائش پزیر ہے۔
عبرانی: יהודים یہودیم | |
---|---|
یہودی روایت کے مطابق، یعقوب علیہ السلام بنی اسرائیل کے قبائل کے باپ تھے۔ | |
کل آبادی | |
14.5–17.5 ملین وسیع تر آبادی (بشمول مکمل و جزوی یہودی النسل): | |
گنجان آبادی والے علاقے | |
اسرائیل | |
6,451,400–6,835,500[1] | |
ریاستہائے متحدہ | 5,700,000–10,000,000[1] |
فرانس | 456,000–600,000[1] |
کینیڈا | 390,000–550,000[1] |
مملکت متحدہ | 289,500–370,000[1] |
ارجنٹائن | 180,500–330,000[1] |
روس | 176,000–380,000[1] |
جرمنی | 116,000–225,000[1] |
آسٹریلیا | 113,200–140,000[1] |
برازیل | 93,800–150,000[1] |
جنوبی افریقا | 69,300–80,000[1] |
یوکرین | 53,000–140,000[1] |
مجارستان | 47,500–100,000[1] |
میکسیکو | 40,000–50,000[1] |
نیدرلینڈز | 29,800–52,000[1] |
بلجئیم | 29,300–40,000[1] |
اطالیہ | 27,300–41,000[1] |
کولمبیا | 27,000–30,000[1] |
سویٹزرلینڈ | 18,700–25,000[1] |
چلی | 18,300–26,000[1] |
یوراگوئے | 16,900–25,000[1] |
ترکیہ | 15,300–21,000[1] |
سویڈن | 15,000–25,000[1] |
حالیہ اعداد و شمار کے مطابق دنیا میں 1 کروڑ چوالیس لاکھ 35 ہزار نو سو یہودی ہیں۔ اسرائیل میں 30 لاکھ، روس میں 26 لاکھ بیس ہزار اور امریکا میں 58،70،000 آباد ہیں۔ دنیا میں سب سے زیادہ یہودی نیو یارک شہر میں جہاں ان کی تعداد 18،30،000 ہے۔ یہودی کی اصطلاح اپنے اندر کثیر مذہبی وظائف اور عقائد کو سمیٹے ہوئے ہے۔ دنیا بھر کے یہودی اپنے وظائف اور عقائد کے لحاظ سے متعدد حصوں میں منقسم ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق یہودیوں کی اکثریت خدا میں یقین نہیں رکھتی اور وہ زیادہ تر ملحد ہیں۔[2]
تاریخ
ترمیمابراہیم کے دو بیٹے تھے۔ اسماعیل اور اسحاق۔ اسحاق کے بھی دو بیٹے تھے ایک یعقوب اور ایک عیسو۔ عیسو پیغمبر نہیں تھے جبکہ یعقوب پیغمبر تھے۔ یعقوب کے بارہ بیٹے تھے جن میں سے ایک کا نام "یہوداہ" تھا۔ "یہودی" کا لفظ اسی سے ہے۔ یعقوب کا لقب تھا "اسرائیل"۔ اسرائیل کا مطلب ہے اللہ کا بندہ۔ یہی بنی اسرائیل یعنی اسرائیل کی اولاد "یہودی" کہلائے۔ آدم سے لے کر ملاکی تک جتنے بھی انبیا گذرے ہیں یہودی ان سب کو انبیا مانتے ہیں۔ یہودی ملاکی کو آخری نبی سمجھتے ہیں۔ اور ملاکی کے بعد جتنے بھی نبی آئے انھیں یہودی نہیں مانتے۔ اور ابھی تک مشیاخ (مسیح) کے انتظار میں ہیں، ان کے نزدیک مسیح ہی آخری پیغمبر ہو گا۔ اس طرح یہودی توریت کو اللہ کی طرف سے نازل شدہ مانتے ہیں لیکن انجیل اور قرآن کو نہیں مانتے۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص ض ط ظ ع World Jewish Population, 2017. Berman Jewish DataBank. 2018. https://www.jewishdatabank.org/content/upload/bjdb/World_Jewish_Population_2017_AJYB_DataBank_Final.pdf۔ اخذ کردہ بتاریخ 7 December 2018.
- ↑ Herb Silverman (16 نومبر، 2015)۔ "The Jew/Atheist Paradox"