ہتھ کڑیاں (انگریزی: Handcuffs) ایک روکنے والے ہتھیار کا کام کرتی ہیں۔ یہ اس طرح سے تیار کی جاتی ہیں کہ یہ ایک شخص کے ہاتھوں کو کافی قریب سے ایک دوسرے کو جوڑتے ہوئے بند کر دیتی ہیں۔[1] ایک مجرم یا مشتبہ شخص کو قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں پکڑ لیتی ہیں۔ پھر اس شخص ہاتھوں کو قریب لایا جاتا ہے اور اس شخص کی ہتھیلیوں پر ہتھ کڑی کا ڈھانچا پہنایا جاتا ہے۔ پھر اس ڈھانچے کو عمومًا چابی سے باندھ دیا جاتا ہے۔ ایک ہتھ کڑی پہنا شخص غیر آرام دہ انداز میں رہتا ہے۔ وہ اپنے ہاتھوں کو ہلانے میں تو قاصر رہتا ہے ہی، اس کے ساتھ ہی وہ بڑی مشکل سے چل سکتا ہے۔ اگر وہ زیادہ تیز بھاگنے کی کوشش کرتا ہے تو اندیشہ ہے کہ وہ یا تو کر ہی نہیں پائے گا یا پھر گر جائے گا۔ ہتھ کڑیاں کسی مجرم کے ہاتھوں کو آگے کر کے سامنے سے بھی پہنائی جا سکتی ہیں اور کچھ ہتھ کڑیاں اس کے پیچھے سے بھی پہنائی جا سکتی ہیں۔ کچھ ہتھ کڑیوں کو اس طرح سے تیار کیا جاتا ہے کہ وہ بغیر قفل کی چابی کے بھی زور آوری سے بند ہو سکتے ہیں، مگر انھیں کھولنے کے لیے چابی در کار ہوتی ہے۔ ایک مجرم یا ملزم شخص کو پولیس اپنے تھانے یا پوچھ تاجھ کے مقام تک لے جانے تک اسی طرح رکھتی ہے، تاکہ مجرم لوگ بھاگ نہ سکیں۔

1990ء کے دہے استعمال ہونے والی ہتھ کڑی کی ایک قسم
ڈچ پولیس کی جانب سے استعمال ہونے والی ہتھ کڑیاں
ہیاٹ قسم کی 104 "ڈربی" ہتھ کڑیاں اور ان کی چابی، 1950ء

افادیت

ترمیم

ہتھ کڑیوں کی ضرورت اس لیے ہوتی ہے کہ اکثر مجرم پیشہ لوگ پھرتیلے ہوتے ہیں۔ وہ اپنے مقام سے کسی بھی دور کی جگہ کو تیزی سے بھاگتے بھاگتے پہنچنے کے اہل ہوتے ہیں۔ اس لیے ہتھ کڑی جیسے ایک رکاوٹی فریم کی ضرورت پڑتی ہے، تاکہ مجرم یا ملزم بھاگ نہ سکے اور پھر جو بھی قاعدے کی کار روائی بھی انجام پائے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1.   ہیو چشولم، مدیر (1911ء)۔ "Fetters and Handcuffsدائرۃ المعارف بریطانیکا (11ویں ایڈیشن)۔ کیمبرج یونیورسٹی پریس