ہدایت الانسان الی سبیل العرفان
ہدایت الانسان الی سبیل العرفان خواجہ حافظ محمد عبد الکریم سجادہ نشین عید گاہ راولپنڈی کی تصوف پر تصنیف ہے
- قرآن مجید احادیث اور کتب تصوف سے اخذکر کے مرتب کی گئی ایسی بے بہا تصنیف ہے اس کے متعلق بلامبالغہ کہا جا سکتا ہے کہ واقعی شریعت طریقت حقیقت اور معرفت کی ہادی اور تیرہ دلوں اور گمراہوں کے لیے رہبر اور حقیقی رہنما ہے کتاب ایسی مؤثر اور دلپزیر ہے جس نے ایک مرتبہ پڑھی اس کا کام بن گیا اور اس کے دل میں گھر کرگئی اور اپنے پڑھنے والے کو ایسا ثابت قدم کر دیا کہ تا دم واپسی سیدھے راستے سے پائے استقلال و ثبات نے لغزش نہ کھائی چو نکہ کتاب روحانی ذوق و شوق اور جذبہ و حال کی حالت میں تصنیف کی گئی اور اس کی شہرت مقصود نہ تھی بلکہ محض اصلاح قلوب جس سے تعلق مع اللہ تقوی اور اخلاص و صدق اور محبت و رضا اوراوصاف حمیدہ پیدا کرنے کے لیے محض لوجہ اللہ تھااور خالق کون و مکاں کی رضا و خوشنودی مقصود تھی اس وجہ سے یہ کتاب نہایت مفید سود مند ثابت ہوئی اور اس کی مقبولیت کا اندازہ اس سے ہو سکتا ہے کہ کئی بار طبع ہوئی [1]
- یہ کتاب اہل سلسلہ عالیہ نقشبندیہ کے لیے بالخصوص اور دوسرے حضرات کے لیے بالعموم ایک نعمت غیر مترقبہ ہے ابتدا سے انتہا تک سالک کو جن مقامات سے گذرنا پڑتا ہے انھیں نمایاں طور پر روشناس کرانے اور راستے کے نشیب و فراز سے آگاہ کرنے میں یہ تالیف رہنمائی کا کام دیتی ہے ظاہری محاسن اور باطنی خوبیوں میں یہ کتاب عجیب شان میں جلوہ گر ہے[2]