ہریانہ ریاستی ایڈز کنٹرول سوسائٹی

ہریانہ ریاستی ایڈز کنٹرول سوسائٹی ہریانہ حکومت کے محکمہ صحت کے انتظامی کنٹرول کے تحت، ہریانہ میں قومی ایڈز کنٹرول ادارہ کی رہنمائی میں ریاست کی سطح پر ازخود اور غیر سرکاری تنظیموں کے ذریعے ایڈز کنٹرول پروگرام کو نافذ کرنے والا ادارہ ہے۔ ادارہ کی صدارت پروگرام کے ڈائریکٹر کرتے ہیں جو ریاستی صحت کی خدمات کے بھی عمومی ڈائریکٹرکا بھی عہدہ ہ رکھتے ہیں۔ ان کے تحت ہریانہ ریاستی ایڈز کنٹرول سوسائٹی کی مختلف اِکائیوں کے مشترکہ ڈائریکٹروں کی ٹیم کام کرتی ہے۔ روزانہ کی سرگرمیوں کے لیے اِکائیوں کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فیصلہ لیتے ہیں۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہدفِ نشانہ عوام تک پہنچنے کے عمل میں لگی غیر سرکاری تنظیموں کی سرگرمیوں کی باقاعدہ کا نگرانی کرتے ہیں۔[1]

نارنول میں ہدف نشانہ عوام تک پہنچنے کا منصوبہ ترمیم

ہریانہ ریاستی ایڈز کنٹرول سوسائٹی کے مختلف منصوبوں میں سے ایک مہندرگڑھ کے نارنول شہر کے لیے ہدف نشانہ عوام کے لیے ایڈز کی بھیانک بیماری کے لیے شعور پیدا کرنے کے لیے "شِکھر بھوانی" نامی ایک غیر سرکاری تنظیم کے تعاون سے منصوبے کو نافذ کیا گیا تھا۔ منصوبے کے تحت 200 جنسی ملام خواتین کا احاطہ کیا گیا، 100 ایسے مرد جو مردوں کے ساتھ جنسی تعلق رکھتے ہیں، ان تک احتیاطی تدابیر کے پیامات پہنچائے گئے تھے، 100 انجکشن سے نشہ کرنے والوں کو سیرنج (syringe) کے نہ بدلنے سے جنسی اور خونی امراض کے خطرناک امکانات کے بارے میں باخبر کیا گیا تھا۔ یہ پروگرام بڑی حد تک کامیاب رہا اور ان عوامی طبقوں کو ایڈز اور ایچ آئ وی سے بچایا جاسکا ہے۔[1]

خون کا عطیہ دینے والوں کا کارڈ ترمیم

ہريانہ میں وقتًا فوقتًا خون کا عطیہ دینے کے کیمپوں کا انعقاد عمل میں آتا ہے۔ ان کیمپوں میں خون کا عطیہ دینے والے حصہ لیتے ہیں اور ان کی حوصلہ افزائ بھی کی جاتی ہے۔ ایسی ہی ایک پالیسی کے تحت رضاکار خون کا عطیہ دینے والوں کو کارڈ دیا جانے لگا ہے جسے ایک ایک سال کی مدت میں خون کی ایک اِکائی کو حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔[2]

ہریانہ ریاستی ایڈز کنٹرول سوسائٹی پر تنقید ترمیم

مختلف ریاستوں میں جیسے کہ آندھرا پردیش اور پنجاب میں ریاستی ایڈز کنٹرول سوسائٹی ایک الگ محکمے کی طرح کام کر رہا ہے جبکہ ہريانہ ریاستی ایڈز کنٹرول سوسائٹی کے سلسلے میں ناقدین نے کہا ہے کی یہ ریاست کے محکمہ صحت پر زیادہ انحصار کرتا ہے اور اس کے ملازمین کو وقتًا فوقتًا پولیو مہم جیسے غیر متعلقہ کاموں میں مصروف کیا جاتا ہے۔[3]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب "Targeted Interventions for HIV / AIDS"۔ Shikhar Chetna Sangathan۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 جولائی 2012 
  2. "Blood Donation Camp — Panchkula Urban Estate"۔ OLX۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اکتوبر 2012 
  3. "Why, HSACS staff should be on duty for POLIO Campaign?"۔ Yahoo۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 جولائی 2012  [مردہ ربط]