ہسپانیہ میں خواتین
ہسپانیہ میں خواتین (انگریزی: Women in Spain) کی آزادی فکر و عمل کو مسلمہ حیثیت دی گئی ہے۔ مئی 2019ء میں منتخب ملک کے پارلیمنٹ میں کسی بھی دیگر یورپی مقننہ کے مقابلے خوارتین کی سب سے زیادہ تعداد تھی۔ پارلیمنٹ کی 350 نشستوں میں 165 نشستیں خواتین کے قبضے میں آئی ہیں، جو بہ اعتبار فی سد 47 % ہوتا ہے۔ 2007ء میں منظور کیے گئے جنسی برابری کے قانون کے تحت ہسپانیہ میں لازم ہے ہر انتخابی جماعت میں کم از کم 40 فی صد خواتین موجود ہوں۔ [1]
نئے محاذوں میں خواتین کی نمائندگی
ترمیمدیگر یورپی ممالک کی طرح ہسپانیہ میں خواتین کافی فعال ہیں۔ وہ تعلیم و روز گار کے ہر شعبہ حیات میں حصے داری رکھتی ہیں۔ جدید طور پر بڑھتی پارلیمانی نمائندگی کی وجہ سے خواتین کے حقوق میں فعالیت اور تیز ہو چکی ہے۔
ملک کی کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ وہ غیر روایتی جنگ اور دہشت گردی سے مقابلے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر خصوصی دستوں (اسپیشل فورسیز) کے عملی حلقوں میں خواتین کی تعداد بڑھا رہی ہے۔ وزیر دفاع مارگاریٹا روبلس نے 2019ء میں کہا تھا کہ خصوصی دستوں میں خواتین کی تعداد اس لیے بڑھائی جا رہی ہے، کیونکہ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں تنازعات کے علاقوں میں خواتین کی ضرورت بڑھ رہی ہے۔فوج میں کئی کام اب صرف خواتین کو تفویض کیے جا رہے ہیں جن میں چیک پوانٹس پر خواتین کی جانچ پڑتال اور خواتین سے تفتیش وغیرہ؛ کیونکہ کئی ملکوں میں خواتین غیر ملکی مردوں سے بات نہیں کرتیں اور ان کے معاشروں میں اسے برا سمجھا جاتا ہے۔ہسپانیہ نے 1999ء میں اپنی فوج کے دروازے خواتین کے لیے کھولے تھے۔ اس وقت سے فوجی یونٹوں میں خواتین کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے جو 2019ء تک بڑھ کر 12.7 فی صد تک پہنچ گئی۔ یہ تعداد نیٹو ممالک کی افواج میں خواتین کی تعداد سے زیادہ ہے۔ نیٹو میں خواتین کی تعداد گیارہ فی صد سے کچھ ہی زیادہ ہے۔[2]