ہندالی
ہندالی سکھوں کا تیسرا سب سے پرانا فرقہ ہے
یہ مانجھا کے ایک جٹ ہندال کے بیٹے یدھی چند کے پیروکار تھے جنہیں تیسرے گرو امر داس نے سکھ کیا۔یدھی چند غالبا امرتسر میں جنڈیالا گرو کا پروہت تھا اس نے ایک مسلمان عورت سے شادی کرلی اور پیروکار اسے چھوڑ گئے تب اس نے اپنا ایک علاحدہ مسلک قائم کیا اس نے ایک گرنتھ اور جنم ساکھی مرتب کی جس میں ہند ال کو گرونانک سے بھی اوپر کا درجہ دیا یدھی چند 1654ء میں فوت ہوااور ایک مسلمان بیوی سے جنم لینے والا بیٹا دیوی داس جانشین ہوا مسلمانوں کی جانب سے ایذا دہی کے دوران میں ہندا لیوں نے گرونانک کے سکھ ہو نے سے انکار کیا اور بعد میں رنجیت سنگھ نے انھیں ان کی زمینوں سے بے دخل کر دیا اب ہندالیوں کو نرنجنی یا خدا کے پجاری کہا جاتا ہے وہ شادیوں اور جنازوں کے مواقع پر تمام ہندو رسوم کو مسترد کرتے ہیں اور نہ مرنے والے کا کیاکرم انجام دیتے ہیں۔[1]
حوالہ جات
ترمیمویکی ذخائر پر ہندالی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- ↑ ذاتوں کا انسائیکلو پیڈیا، ایچ ڈی میکلگن/ایچ اے روز(مترجم یاسر جواد)، صفحہ 458،بک ہوم لاہور پاکستان