ہند بن حارثہ
حضرت ہند ؓبن حارثہ صحابی رسول تھے۔صلح حدیبیہ میں آنحضرتﷺ کے ہمرکاب تھے ۔ہند بن حارثہ اصحاب صفہ میں شمار کیے جاتے ہیں۔
ہند بن حارثہ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
درستی - ترمیم |
نام و نسب
ترمیمنام ہند، والد کا نام حارثہ، قبیلۂ ’’اسلم‘‘ سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ اسماء بن حارثہ کے بھائی ہیں ۔ ہند ہ اپنے سات بھائی: اسماء بن حارثہ، خراش بن حارثہ، ذویب بن حارثہ، فضالہ بن حارثہ، سلمہ بن حارثہ، مالک بن حارثہ اور حمران بن حارثہ کے ساتھ بیعتِ رضوان میں شریک رہے ہیں۔ یہ خصوصیت ان کے خاندان کے علاوہ کسی کو بھی حاصل نہیں ہے کہ اتنی کثیر تعداد حقیقی بھائیوں کی بیک وقت کسی بھی غزوہ وغیرہ میں شریک رہی ہو۔[1]
اسلام
ترمیمہندکے آٹھ بھائی تھے اورآٹھوں صلح حدیبیہ کے پہلے مشرف باسلام ہوئے ،صلح حدیبیہ میں آنحضرتﷺ کے ہمرکاب تھے اوربیعت رضوان کے شرف سے مشرف ہوئے، ان میں دو بھائی ہند اور اسماء مستقل طور سے دامنِ نبویﷺ سے وابستہ ہو گئے، شب وروز آنحضرتﷺ کی خدمت گزاری میں رہتے تھے،حضرت ابو ہریرہؓ جیسے آستانہ نبوت کے حاضر باش روایت کرتے ہیں کہ اسماء اورہند کی خدمت گزاری اورحاضر باشی کی وجہ سے میں انھیں آپ کا خادم سمجھتا تھا۔ [2] ہند نہایت مسکین تھے،معاش کا کوئی سہارا نہ تھا، اس لیے اصحاب صفہ کے زمرہ میں شامل ہو گئے (ابن سعد،جلد4،ق2،صفحہ:51) آنحضرتﷺ نے عاشورہ کے روزہ کا حکم بنی اسلم میں ان ہی کے ذریعہ بھجوایا تھا۔ [3]
وفات
ترمیمامیر معاویہؓ کے عہد خلافت میں وفات پائی۔ [4]