ہیروشیما اور ناگاساکی میں ایٹمی بمباری

6 اور 9 اگست 1945 کودوسری جنگ عظیم میں ایک انسانی تاریخ کا سب سے شرمناک واقعہ پیش آیا جو آج بھی تاریخ کا بدترین دن مانا جاتا ہے۔ اس دن کو امریکا نے جاپان کے شہر ہیروشیما اور ناگاساکی میں ایٹم بم گرایا جس نے دیکھتے ہی دیکھتے 2 سے 3 لاکھ کے درمیان لوگوں کی جان لی۔ آج اس دن کے بارے میں سوچا جاتا ہے تو آنکھوں سے آنسوں امڈ پڑتے ہیں کہ کیا ایسے انسان بھی ہو سکتے ہیں جو لاکھوں بے گناہ لوگوں کی جان منٹوں میں لے لیتا ہیں۔ اس واقعے نے پورے انسانیت کے دیواروں کو ہلا کر رکھ دیا۔ ایٹمی بمباری کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے معصوم لوگوں کے جسموں سے گوشت بگلنے لگا۔ اس دن کو تاریخ میں سیاہ ترین دن سمجھا جاتا ہے۔ اسی بمباری کی وجہ ہے کہ آج بھی اگر ہیروشیما یا ناگاساکی میں لوگ پیدا ہوتے ہیں تو ان میں کوئی نہ کوئی خلقی نقص پایا جاتا ہے۔ ایٹم بم انسانیت کے لیے انتہائی تباہ کن ہے۔ جب بھی اس کا استعمال ہوا ہے ہمیشہ اس نے تباہی مجھائی ہے۔

ہیروشیما اور ناگاساکی میں ایٹمی بمباری
سلسلہ دوسری جنگ عظیم
Two aerial photos of atomic bomb mushroom clouds, over two Japanese cities in 1945.
Atomic bomb mushroom clouds over Hiroshima (left) and Nagasaki (right)
تاریخاگست 6 اور 9, 1945
مقامہیروشیما اور ناگاساکی, جاپان
نتیجہ اتحادیہ فتح
مُحارِب
 ریاستہائے متحدہ
 مملکت متحدہ
 جاپان
کمان دار اور رہنما
ریاستہائے متحدہ کا پرچم William S. Parsons
ریاستہائے متحدہ کا پرچم Paul W. Tibbets, Jr.
سلطنت جاپان کا پرچم Shunroku Hata
شریک دستے
مینہٹن پراجکٹ: 50 U.S., 2 برطانوی
509th Composite Group: 1,770 امریکی.
دوسری عام جاپانی فوج: ہیروشیما: 40,000
ناگاساکی: 9,000
ہلاکتیں اور نقصانات
20 U.S., Dutch, British جنگی قیدی killed 90,000–166,000 ہیروشیما میں مارے گئے
39,000–80,000 ناگاساکی میں مارے گئے
کل تعداد: 129,000–246,000+ مارے گئے
ہیروشیما بمباری سے پہلے
ہیروشیما ب،بمباری کے بعد.