ہیو گلاس
ہیو گلاس (Hugh Glass) ایک امریکی سرحدی، سمور شکاری، سمور تاجر، شکاری اور کھوج کار تھا۔[1][2][3] ہیو گلاس نے کھوج کاری دریائے مسوری کے نکاسی طاس سے شروع کی جو موجودہ دور میں مونٹانا، شمالی ڈکوٹا، جنوبی ڈکوٹا اور نیبراسکا کا علاقہ ہے۔[4] ہیو گلاس کو اس کی کہانی جس میں وہ انتہائی مشکل حالات میں زندگی کی بقا کی جنگ لڑتا ہے جب اس کے ساتھی مردہ سمجھ کر اسے پیچھے چھوڑ دیتے ہیں اور ایک خاکستری ریچھ کے حملے کے باوجود زندہ بچ جاتا ہے۔
ہیو گلاس | |
---|---|
(انگریزی میں: Hugh Glass) | |
یو گلاس پر ایک خاکستری ریچھ کا حملہ، 1823
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | ت 1783 پنسلوانیا |
وفات | 1833 (عمر 50) ریاست ہائے متحدہ غیر منظم علاقہ، نزد موجودہ ویلسٹن، شمالی ڈکوٹا، ولیمز کاؤنٹی، شمالی ڈکوٹا |
طرز وفات | قتل |
قومیت | امریکی |
دیگر نام | اولڈ ہیو |
نسل | اسکاٹس آئرش |
مذہب | پریسبائیٹیرین |
زوجہ | پاونی قوم کی خاتون |
عملی زندگی | |
پیشہ | سرحدی، پھندا ساز، کھال تاجر، شکاری، ایکسپلورر |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی |
ملازمت | راکی ماؤنٹین فر کمپنی، Jean LaFitte، خود ملازم |
وجہ شہرت | خاکستری ریچھ کے حملے سے بچ جانے والا |
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Jim Keys۔ "Hugh Glass: Mountain Man"۔ The History Herald۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جنوری 2016
- ↑ "Hugh Glass, mountain man: 'Revenant' tale intertwines with Montana history"۔ The Montana Standard۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جنوری 2016
- ↑ "Biographical Notes: Hugh Glass"۔ Wandering Lizard California۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جنوری 2016
- ↑ "Hugh Glass: American frontiersman Biography"۔ Britannica۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 فروری 2016