یادوں   کی برات  جوش ملیح آبادی کی لکھی ہوئی  ایک  صغیم مگر دلچسپ خود نوشت سوانخ عمری ہے۔یہ کتاب  اُردو  میں  تقریبا تمام  سوانح  عمریوں  پر سبقت رکھتی ہے۔کتاب کی دلچسپی اس لحاظ سے  زیادہ ہے۔  کیونکہ جوش نے اپنی خوبیوں  کے ساتھ  ساتھ اپنی کمزوریوں  ،کوتاہیوں ،  گمراہیوں  ،  آوارگیوں  ، سرکشیوں  ،  معاشقوں  اور گناہوں  پر سیر بحث حاصل کی ہے۔یادوں  کی برات  کتاب  میں  مصنف   بار بار خوابوں  کی  دنیا  کی سیر کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔کتاب کا مطالعہ کرکے ہمین اس بات کا  علم ہوتا  ہے کی اکثر موقعوں  پر جب منصف  دلدل میں  پھنس جاتے ہیں  تو وہ خوابوں  کا سہارا لے کر مسائل کا حل ڈھونڈ لیتے ہیں   جس کی وجہ سے قاری مصنف  کے ساتھ ہمدردی کرنے پر مجبور  ہو جاتا ہے۔یادوں کی برات جوش ملیح آبادی کے ستر سال کے تجربوں اور مشاہدوں کی برات ہے۔ اس برات میں فکر و نشاط کی شہنائیاں بجتی ہیں۔ جنون و حکمت کے زمزمے گونجتے ہیں۔ رامش و رنگ کی محلفیں سجتی ہیں۔ لالہ رُخوں کے لب و عارض کی دل نشیں حکایتیں بیان ہوتی ہیں۔